دنیش کمار کا کہنا ہے کہ ”لاک ڈاؤن کے دوران صرف مسلمان نے مدد کی ہے“۔ ویڈیو

,

   

ہندو مسلم بھائیوں کے درمیان میں سی ا و وی ائی ڈی کے وقت میں محبت میں اضافہ ہوا ہے
ممبئی۔ایک ایسے وقت میں جب کچھ اداروں کی جانب سے ایک مخصوص طبقے کو ان کی لاپرواہیوں کے حوالے سے نشانہ بنانے کاکام کیاجارہا ہے تو ایک بنارسی دنیش کمار یادو جو ممبئی میں رہ رہے ہیں اس رحجان کو بدل دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ”لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان مخالف ملک ہیں اوران کے متعلق جھوٹ پھیلارہے ہیں مگر وہ جوگیشواری کے رہنے والے ایک مسلمان ہی ہیں شہربند ہونے کے بعد کسی نے سہارا نہیں دیا انہوں نے ہی مجھے سہارا دیاہے“۔

اترپردیش کے شہر بنارس سے 16مارچ کے روز شہر لاک ڈاؤن ہونے سے چار دن قبل ممبئی ائے تھے۔جو ملک کی معاشی درالحکومت کو دوسرے لوگ جس طرح آتے ہیں اسی طرح یہ بھی ا ئے تھے‘ وہ اپنے دیہی گاؤں سے معمولی رقم کے ساتھ ممبئی ائے تھے۔

حالانکہ شٹ ڈاؤن کی وجہہ سے تمام کی نوکریوں پر توقف ہوگیاتھا‘ انہیں خاندان کی طرف سے کوئی مدد حاصل نہیں ہوئی جو بنارس میں ہیں جس سے انہوں نے کچھ مالی مدد کا استفسار کیاتھا۔

YouTube video

انہوں نے مزید کہاکہ ”یہاں تک کہ لوگ میرے اپنے لوگ جوگیشواری میں مجھ پر بھروسہ نہیں کیا اور دولت مند شیو سینا کے بڑے لوگ بھی میری مدد سے قاصر رہے۔مجھے اس وقت مایوسی ہوئی جب مجھے میرے اپنے دوستوں اور فیملی کے لوگوں سے مدد نہیں ملی مگر میرے مسلم دوست جو جوگیشواری میں رہتے ہیں نے مجھے ٹھکانا اور کھانا دیا ہے“۔

حالانکہ حقیقت میں وہ راشن خرید بھی نہیں سکتے تھے‘ انہوں نے ستائش کرتے ہوئے کہاکہ علاقے کے کم سے کم پچاس کے قریب بچے ان کے لئے چائے بسکٹ لے کر آتے اور وہیں اس سے خیرات دریافت کرتے رہتے تھے۔

یادو نے زوردے کر کہاکہ”ہمارے سماج میں تشکیل دی جارہی فرقہ وارانہ تقسیم کے پیش نظر میں لوگوں کو بتانا چاہتاہوں کہ مسلمان میں بھی یکساں انسانیت ہے اور جس کے دل محبت او رانسانیت سے بھرے ہوئے ہیں“۔

مزید اظہار تشکر او راطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مسلم گھر والوں کے دیکھنے کے بعد انہوں نے اعلان کیاکہ”جئے ہائے بھارت کا سپوت مسلمان کا بیٹا جئے ہند جئے بھارت“