نئی دہلی۔ دہلی میں فضائی الودگی کا خطرہ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ سگریٹ نوشی سے گریز کرنے والوں میں بھی پھیپھڑوں کے کینسر کا مرض بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ یہ چونکا دینے والا انکشاف سر گنگا رام اسپتال اور لنگ کیرفاونڈیشن کے سروے جو چسٹ سرجن نے کیا ہے میں ہوا ہے۔
اس سروے میں جائزہ لیاگیا ہے کہ پچھلے تیس سالوں میں 1988دس میں نو کیس سگریٹ نوشی کرنے والوں کے تھے مگر2018میں پانچ سگریٹ نوشی کرنے والے اور پانچ بغیر سگریٹ نوشی کرنے والوں کے تھ
ے۔اس سے زیادہ تشویشناک 70فیصد وہ لوگ جو پچاس سال سے کم عمر کے ہیں جن کی پھیپھڑوں کے کینسر کے متعلق سرجری ہوئی ہے وہ سگریٹ نوشی نہیں کرتے تھے۔ تیس سال سے کم عمر والوں میں کوئی بھی سگریٹ نوشی کرنے والا نہیں تھا۔ اس سروے میں یہ بھی بات سامنے ائی ہے کہ جن لوگوں نے سگریٹ نوشی کردی ہے ان کاشمار بھی سگریٹ پینے والوں میں ہوا ہے۔
مذکورہ اسپتال کے ڈاکٹر ہر ش وردھن پوری نے ٹی او ائی سے کہاکہ ڈاکٹرس نے یہ سروے اس وقت کیا جب نوجوان اور سگریٹ نوشی سے گریز کرنے والوں کے پھیپھڑوں کے کینسر میں اضافہ کے واقعات سامنے ائے۔
فضائی آلودگی کو اس کی وجہہ بتاتے ہوئے ڈاکٹر پورے نے کہاکہ مارچ2012سے جون2018کے درمیان ایسے مریضوں کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔ اس سروے میں خواتین کے اندر بھی پھیپھڑوں کے بڑھتے مرض کی طرف اشارہ کیاگیاہے۔
انہوں نے حالیہ دنوں میں اسپتال میں داخل ہوئی ایک 28سالہ خاتون کا حوالہ دیا جس کے کینسر چوتھے مرحلے پر پہنچ گیاہے اور پوری نے کہاکہ مذکورہ عورت نے اپنی زندگی میں کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی ہے او راس کے ساتھ یہ کس طرح ہوگیا‘ انہوں نے کہاکہ دہلی کی خراب ہوا اس کی ذمہ دار ہے۔
دہلی میں فضائی آلودگی انتہا کو پہنچ گئی ہے او راس کو کم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی۔