ساتویں مرحلے کی رائے دہی سے ایک روز قبل الیکشن کمیشن کے درمیان میں نااتفاقیاں منظرعام پر ائیں

,

   

نئی دہلی- وزیر اعظم نریندر مودی کو بار بار کلین چٹ دئے جانے کے معاملے پر الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی ناراضگی اور کمیشن کے اجلاسوں میں شامل نہ ہونے سے متعلق میڈیا رپورٹو ں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے

الیکشن کمیشن نے ہفتہ کے روز کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تناظر میں اپنے اندرونی معاملات پر میڈیا میں اٹھنے والا تنازعہ بدقسمتی کی بات ہے ۔

چیف الیکشن کمشنر کے دفتر کا کہنا ہے کہ جب کمیشن ساتویں اور آخری مرحلے کی پولنگ کی تیاری میں مصروف ہے اور اس نے اب تک تمام مراحل پرامن اور شفاف طریقے سے انجام دیے ہیں تو میڈیا کے ایک حصے میں کمیشن کے اندرونی کام کاج پرتنازعہ کھڑا کرنا ناپسندیدہ ہے ۔

کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے تمام اراکین بالکل ایک جیسے نہیں ہوتے اور ماضی میں بھی ان کی رائے بہت سے معاملات میں الگ الگ رہی ہے اور ہونی بھی چاہیے لیکن ہم کمیشن کے قوانین اور ہدایات کے دائرے میں ہی فیصلے کرتے ہیں۔

اس سے پہلے مسٹر لواسا نے مسٹر مودی کو بار بار کلین چٹ دیے جانے سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کمیشن کے اجلاسوں میں شرکت سے انکار کر دیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مسٹر لواسا کا کہنا ہے کہ مسٹر مودی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے معاملے میں کلین چٹ دئے جانے کا فیصلہ کرتے وقت انہوں نے اس پر اختلاف ظاہر کیا تھا، لیکن ان کے اعتراضات کو ریکارڈ نہیں کیا گیا تو کمیشن کے اجلاسوں میں حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

گزشتہ دنوں اخبارات میں یہ خبر آئی تھی کہ مسٹر مودی کو کلین چٹ دئے جانے پر مسٹر لواسا نے اعتراض کیا تھا ور انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کو اس بارے میں خط بھی لکھا تھا۔   واضح رہے کہ مسٹر مودی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے چھ معاملات میں کلین چٹ دی گئی ہے جبکہ کئی دیگر معاملے زیر التواء ہیں۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ مسٹر مودی کے خلاف 11 معاملوں میں شکایت درج کرائی گئی ہے ۔  کمیشن نے مسٹر مودی کو کسی معاملے میں نہ تو نوٹس جاری کیا ، نہ ان شکایات کو اپنی ویب سائٹ پر ڈالا۔

اس کے علاوہ کلین چٹ کے بارے میں کوئی حکم بھی جاری نہیں کیا اور نہ ہی اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا، جبکہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملات سے منسلک دیگر سارے احکامات اپ لوڈ کردیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مسٹر لواسا کا خط ملنے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے ان سے ملاقات کی تھی لیکن مسٹر لواسا اب تک غیر مطمئن بتائے جاتے ہیں اور اس لئے انہوں نے کمیشن کی میٹنگوں میں شامل نہ ہونے کا ارادہ کرلیا ہے ۔