عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایاجائے گا‘ پاکستان کے داخلی وزیر

,

   

خان نے تشدد میں ملوث ہونے سے انکار کیا‘ کہاکہ جب تشدد برپاہوا تب میں جیل میں تھا۔انہیں معلوم ہے کہ اسٹبلیشمنٹ انہیں 10سال جیل میں رکھنے کامنصوبہ بنایاہے۔


اسلام آباد۔ پاکستان کے داخلی امور کے وزیر رانا ثناء اللہ نے کہاکہ عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایاجائے گا کیونکہ سابق وزیراعظم 9مئی کے واقعات کے ”محرک“ ہیں جس میں ملکی تنصیبات پر بدعنوانی کے الزام میں خان کی گرفتاری پر ان کی پارٹی ورکرس نے حملہ کیاتھا۔

ڈاؤن نیوز شو پر پیش ہوتے ہوئے ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے 70سالہ صدر پر ان کی گرفتاری سے قبل فوجی تنصیبات پر حملوں کو انجام دینے کی شخصی طور پرمنصوبہ سازی کا الزام عائد کیاہے۔

وزیرنے مزیدکہاکہ اس بات کو ثابت کرنے کے لئے ان کے پاس شواہد موجود ہیں۔جب ان سے پوچھاگیاکہ کیاخان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایاجائے گاتو انہوں نے کہاکہ ”یقینا“ایسا کیوں نہیں ہونا چاہئے؟جو پروگرام انہوں نے فوجی تنصیبات کونشانہ بنانے کے لئے بنایا اور پھر عمل کیا‘ میرے سمجھ میں یہ بالکل فوجی عدالت کامعاملہ ہے“۔

مذکورہ وزیرنے خان پر شخصی طور سہ 9مئی کے تشدد کے واقعات کی منصوبہ سازی کاالزام لگایاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”ان کے حامیوں نعرہ لگارہے تھے کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے‘ اور منصوبہ و تیاری عمران خان کی ایماء او راکسانے پر ہوئی ہے۔

انہوں نے یہ سارا انجام دیاہے۔ وہ اس سارے جھگڑے کے معمار ہیں“۔ملک کے وزی دفاع خواجہ آصف کے بیان جس میں انہوں نے کہاتھاکہ سخت ملٹری قانون کے تحت عمران خان پر مقدمہ چلانا ابھی طئے نہیں پایاہے‘ او راس کے بیان کے ایک دن بعد رانا ثناء اللہ یہ بیان سامنے آیاہے۔

تاہم آصف نے یہ بھی کہاکہ ”عمران خان کے تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے او رمنصوبے میں شامل ہونے کے امکانات کو بھی قطعی نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ہے“۔

خان نے تشدد میں ملوث ہونے سے انکار کیا‘ کہاکہ جب تشدد برپاہوا تب میں جیل میں تھا۔انہیں معلوم ہے کہ اسٹبلیشمنٹ انہیں 10سال جیل میں رکھنے کامنصوبہ بنایاہے۔