مذکورہ بیان میں کہاگیاہے کہ ”امن کے لئے قائم کردہ نظریہ کے چوتھے حصہ کے طور پر تمام مسلمان جو امن کے ساتھ ائیں گے انہیں الاقصہ مسجد جانے اور وہاں پر نماز ادا کرنے کا موقع دیاجائے گا‘
اورتمام عقائد کے امن پسندوں کے لئے یروشلم اور دیگر مقامات مقدسہ کھلے رہیں گے“
دوبئی۔فلسطین کے مغربی کنارہ میں متنازعہ الحاق کو روکنے کے حصہ کے طور پر کئے گئے معاہدہ کا ایک حصہ میں اسرائیل کے ساتھ عرب دنیا سے سفارتی تعلقات بنانے والے خلیج کا تیسرا ملک متحدہ عرب امارات بنا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز ٹوئٹر کے ذریعہ اس نیوز کو بریک کیا اور کہاکہ آج کی بڑی کامیبی‘ تاریخی امن معاہدہ دو عظیم دوستوں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میں ہوا ہے
HUGE breakthrough today! Historic Peace Agreement between our two GREAT friends, Israel and the United Arab Emirates!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 13, 2020
وائٹ ہاوز کے ایک اعلان میں کہاگیا ہے کہ امریکہ‘ اسرائیل او رمتحدہ عرب امارات کے لیڈران نے آج بات کی اور متحدہ عرب امارات او راسرائیل کے درمیان رشتوں کو مکمل طور پر آرام دہ بنانے کے لئے رضا مندی کا اظہار کیاہے۔
اسرائیل کے ساتھ عرب دنیا کے قریبی تعلقات کا دعوی کرنے والے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے ہیبرو میں اس کو”تاریخی دن“ قراردیاہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=kdfZcPxv2GA&feature=emb_title
یواے ای کے حکمران شیخ محمد بن زائد النہیان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بھی اس معاہدے کی تصدیق کی ہے۔
مذکورہ بیان میں کہاگیاہے کہ ”امن کے لئے قائم کردہ نظریہ کے چوتھے حصہ کے طور پر تمام مسلمان جو امن کے ساتھ ائیں گے انہیں الاقصہ مسجد جانے اور وہاں پر نماز ادا کرنے کا موقع دیاجائے گا‘
اورتمام عقائد کے امن پسندوں کے لئے یروشلم اور دیگر مقامات مقدسہ کھلے رہیں گے“۔ کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ اس معاہدے سے ٹرمپ کو سیاسی فائدہ ملے گا