متحدہ عرب امارات کا غیرملکیوں کو کاروبار کے مکمل مالکانہ حقوق دینے کا اعلان

   

ابوظہبی۔3جولائی(سیاست ڈاٹ کام)دنیائے عرب کی سب سے متنوع اور دوسری بڑی کابینہ نے ابتدائی طور پر انتہائی اہم 13 معاشی شعبہ جات کی اجازت دی ہے ۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ملک میں کئی دہوں سے عائد پابندی اٹھاتے ہوئے غیر ملکیوں کو تجارتی مراکز پر مکمل مالکانہ حقوق دینے کا فیصلہ کیاہے ۔اس پابندی کے خاتمہ کے بعدغیر ملکی افراد کو کاروباری اداروں کا مکمل انتظام اپنے پاس رکھنے کی اجازت حاصل ہوجائے گی۔امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ‘‘ابوظہبی میں میری صدارت میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں 122 معاشی سرگرمیوں میں 100 فیصد غیر ملکی ملکیت کی منظوری دے دی گئی‘‘۔اس اعلان سے کئی دہے قبل نافذ کی گئی پابندی کا خاتمہ ہوگیا جس کے تحت غیر ملکیوں کو صرف 49% مالکانہ حقوق حاصل ہوتے تھے ۔اپنی ٹوئٹ میں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مزید کہا کہ اس اجازت کا اطلاق زراعت، مینوفیکچرنگ، متبادل توانائی، ای کامرس ،ٹرانسپورٹ، آرٹس، تعمیرات اور انٹرٹینمنٹ کے شعبوں میں ہوگا۔7عرب ریاستوں پر مشتمل متحدہ عرب امارات میں اہم کاروباری شعبوں میں غیر ملکی ملکیت کے بارے میں فیصلہ خود یو اے ای حکومت کرے گی۔واضح رہے کہ پہلے سے عائد 49% کی پابندی کو چکمہ دینے کیلئے دبئی سمیت کچھ اماراتی شہروں میں فری ٹریڈ زون قائم کیے گئے ہیں جہاں غیر ملکی افراد اپنے کاروبار کے تمام مالکانہ حقوق اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔شیخ محمد المکتوم نے کہا کہ کہ اس فیصلے سے یو اے ای کی معیشت کے دروازے تمام قوموں کیلئے کھلیں گے جس سے یہ عالمی سرمایہ کاری کا بہترین مقام بن جائے گا‘‘۔یو اے ای کا دارالحکومت ابو ظہبی تیل کے وسیع ترین وسائل سے مالامال ہے جس کی یومیہ پیداوار 30 لاکھ بیارل ہے ۔اس کے علاوہ عرب دنیا میں متحدہ عرب امارات براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری وصول کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جس کو گزشتہ برس اس مد میں 11 ارب ڈالر حاصل ہوئے ۔