مرکزی وزیر کاپہلوانوں کے احتجاج پر سوالات سے بچ کر بھاگتا ہوا ویڈیو

,

   

جیسے ہی رپورٹر نیاس معاملے پر ان کی رائے مانگی‘ لیکھی کو ”چلو چلو“ کہتے ہوئے صاف طور پرسنا گیا
ایک تازہ واقعہ جس نے تنازعہ کوہوا دی ہے‘ مرکزی وزیر میناکشی لیکھی کو کیمرے میں تیزرفتار سے چلتے ہوئے اور آخر کا رایک رپورٹر سے پیچھاچھوڑتے ہوئے قید کرلیاگیاجو ان سے پوچھ رہی ہیں کہ پہلوانوں کے احتجاج پر ان کی کیارائے ہے۔

مذکورہ ویڈیو سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے‘ جس پرتنقیدیں کی جارہی ہیں اور وزیر کے مسلئے پر ردعمل سے گریز کو سوالوں کے گھیرے میں لیاجارہا ہے۔

واقعہ دیکھا تا ہے کہ مرکزی وزیر میناکشی لیکھی پہلوانوں کے احتجاج کے متعلق سوال سے بچنے کی کوشش کررہی ہے۔

جیسے ہی رپورٹر نیاس معاملے پر ان کی رائے مانگی‘ لیکھی کو ”چلو چلو“ کہتے ہوئے صاف طور پرسنا گیااور وہ بڑی تیزی کے ساتھ اپنی کار کی طرف بڑھ گئی۔

بارہا پوچھنے کے باوجود منسٹر نے احتجاج کے متعلق اپنی بات کو پیش کرنے سے بچنے ہی کوشش کرتی رہی ہیں۔

ویڈیو کے وائیرل ہونے کے بعد کانگریس پارٹی نے لیکھی کے ردعمل کو اپنی تیکھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ عام آدمی پارٹی نے بھی ”بے شرم منسٹر“ کا تمغہ انہیں پیش کیا۔

مینا لیکھی پر تنقید کرنے والوں میں دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیرپرسن سواتی مالیوال بھی شامل ہوگئیں۔

درایں اثناء احتجاج کررہے پہلوان بشمول ساکشی ملک‘ ونیش پھوگاٹ او ربجرنگ پونیا نے بھارتیہ کسان یونین سربراہ اوربالیان کھاپ کے صدر نریش ٹکیٹ کے حوالے کئے جو ہری دوار کی ہار کی پوری میں پہنچے تاکہ رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایک تاریخی احتجاج میں اپنے میڈلس گنگا ندی میں پہلوانوں کو پھینکنے سے روکنے کے لئے وہاں پرپہنچے تھے۔

پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایاہے۔

ٹکیٹ نے پہلوانوں کے ساتھ حکومت کو پانچ دنوں کے اندر ان کی مانگیں پوری کرنے کاوقت دیا‘ اس پر ناکامی کی صورت میں پہلوان گنگا میں اپنے میڈلس پھینکنے کے فیصلے پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔

عالمی چمپئن شپ او راپنے تمغے لے کر پہنچے والے پہلوانوں کی حمایت میں ہار کی پوری میں ایک بڑ ی تعداد میں لوگ جمع ہوئے