مسلمانوں کو راؤن کی طرح زندہ جلادینا چاہئے۔بہار بی جے پی رکن اسمبلی کا بیان

,

   

ہندوستان میں مخالف مسلمان رحجان میں اضافہ کے بیچ‘ بہار بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر بچاؤل نے مبینہ طور پر مسلمانوں کو جلانے کی بات کہی ہے۔ میڈیاسے بات کرتے ہوئے ٹھاکر نے مذکورہ کمیونٹی کے خلاف رکیک حملے کرتے ہوئے کہاکہ ”دسہرہ تہوار کے دوران راؤن کے علامتی پتلے جس طرح نذر آتش کئے جاتے ہیں ویسے ہی مسلمانوں کو بھی جلادینا چاہئے“۔

پٹنہ میں ”کشمیری ہندوؤں کی نہیں بتائی ہوئی کہانی“ کے عنوان پر منعقدہ ایک پروگرام کے دوران مذکورہ بی جے پی کے رکن اسمبلی نے یہ بات کہی ہے۔ پروگرام کے دوران ہنومان چالیسا بھی پڑھا گیا۔ دہلی نژاد بی جے پی سیاسی لیڈر کپل مشرا بھی اس موقع پرموجود تھے۔

بہار او رملک بھر میں مسلمانوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”ہمیں اپنے نوجوان کو مضبوط بنانے کے لئے ہنومان جی کی ضرورت ہے‘ ہمارے ملک کے لوگوں کو مضبوط ہونا چاہئے۔ جس طرح راؤن کی لنکا‘ راؤنوں جیسے شیطان کو ہنومان جی نے جلا یاتھا‘ جو بہار او رملک پر منڈلارہے ہیں انہیں بھی جلادینا چاہئے“۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیاگیاہے جس میں مذکورہ ایم ایل اے کو بہار میں کے کچھ مسلم اکثریتی والے اضلاعوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ٹوئٹ پر لکھا ہے کہ ”یہ ویڈیو ہندوستان کی ریاست بہار سے ہے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نسل کشی او رمسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کی دعوت ہندوؤں کو دے رہے ہیں“۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیمانچل علاقے کے کشن گنج‘ اراریا‘ پورنیا اور کاٹیہار میں مسلمانو ں کی آبادی کا تناسب47فیصد ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے حراستی مراکز کے متعلق تحقیقات کی ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو اس میں رکھا جائے۔

اس نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ شہریوں کے لئے غیر قانونی تارکین وطن‘ خاص طور پر بنگلہ دیشیوں کی اطلاع دینے والا ایک نظام بنائیں اور انہیں ملک بدر کیاجائے۔

عدالت نے ان احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے یکم ستمبر کے کے روز ضلع پبلک ریلیشن افیسر کے نام شمالی بہار کے سیمانچل علاقے کے ایک ضلع کاس گنج کے ضلع مجسٹریٹ نے مکتوب روانہ کیاتھا۔

اس بی جے پی رکن اسمبلی نے نتیش انتظامیہ کو بھی نشانہ بنایا‘ مسلمانوں کی خودشنودی کرنے کا الزام لگایا اور ”نہاد نام سکیولر“ حکومت قراردیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”آج ہندو ملک کے کئی حصوں میں اقلیت بن گئے ہیں‘ پھر بھی کوئی نہیں سن رہا ہے“۔

اس سال فبروری میں ٹھاکر ہندوستان میں مسلمانوں سے رائے دہی کا حق چھین لینے کی مانگ کی تھی۔