ابوظہبی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ جموں کشمیرکوالگ تھلگ پڑے رہنے کے حالات ختم کرنے کے لئے اس کا خصوصی درجہ ہٹایاگیا۔
اس کے الگ تھلگ پڑے رہنے کی وجہہ سے نوجوان ”بھٹک گئے‘ شدت پسند بن گئے اورتشددودہشت گردی کے راستے پر چل پڑے“۔مودی نے کہاکہ یہ ہندوستان کا ”داخلی فیصلہ“ تھا جو پوری طرح سے جمہوری‘ شفافت اور دستوری طریقے سے لیاگیا۔
مودی تین مملک کے دورے کے دوسرے مرحلے متحدہ عرب امارات پہنچے۔
ہفتہ کے روز خلیج ٹائمز کو دئے گے انٹرویو میں وزیراعظم مودی نے ارٹیکل 370کی وجہہ سے ہندوستان کے ساتھ کھڑے ممالک کے ساتھ رشتوں میں اثر ہونے کے خدشات کو وزیراعظم مودی نے ھوری طرح سے خارج کردیا۔
انہوں نے کہاکہ ’پچھلے چار دہوں سے ہندوستان سرحد پار سے ہونے والی دہشت سے متاثر ہے۔
یو اے ای کی جانب سے ہمیں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہمیشہ تعاون ملا ہے۔ ہم جموں کشمیر کو ترقی کے عمل سے باہر رکھ کر اکیلا نہیں چھوڑ سکتے تھے‘۔
انہوں نے اس مسلئے پر ہندوستان کی حمایت کرنے پر متحدہ عرب امارات کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔دہشت گردی پر مودی نے کہاکہ ”ہندوستان چار دہوں سے سرحد پار کی دہشت گردی سے متاثر ہورہا ہے۔ ہ
ندوستان اور متحدہ عرب امار کو یہ یقینی بنانا میں مشترکہ حمایتہے کہ کسی بھی طریقے سے دہشت گردی کو پناہ دینا یا اس کو بڑھاوا دینے والے انسانیت دشمن طاقتیں اپنی نقصان پہنچانے والی منصوبوں کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں‘۔
انہو ں نے کہاکہ ”دہشت گردی اور اس کو پناہ دینا انسانیت کے لئے خطرہ ہے۔یہ سبھی کی ذمہ داری ہے کہ ہر ممکن طاقت کے ساتھ اس کا سامنا کرے۔ ہندوستان او ریو اے ای نے سکیورٹی کے شعبہ میں اپنے تعاون تیزی سے بڑھایاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”میرے لئے یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ مجھے ملک کی خدمت کاموقع ملا ہے۔
پچھلے پانچ سالوں میں ملک کا ماحول بدلا ہے اور لوگوں کی توقعات بھی ہم سے بڑھیں ہیں۔
آنے والے پانچ سالو ں میں ہماری کوشش ہے کہ عالمی سطح پر بھی دنیا کی جو توقعات ہم سے اس کو پورا کیاجائے۔
ہندوستان فی الحال انٹرنیشنل سیل الائنس کا اہم حصہ دار ہے۔ اس تیزرفتار زندگی میں یوگ آب لوگوں کے شانتی اور سکون کا ذریعہ بن رہا ہے