موہن بھاگوت تنظیم کے ڈائریکٹر ہیں، وہ ہندو مذہب کے نہیں

,

   

جب سنگھ نہیں تھا تب بھی ہندو مذہب تھا، بھدراچاریہ کی سنگھ قائد پر شدید تنقید
نئی دہلی ۔ مندر ۔ مسجد تنازعہ دن بہ دن نیا رخ اختیارکرتا جا رہا ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اس سلسلے میں شروع ہونے والے نئے تنازعات پر تبصرہ کیا تھا۔ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ رام مندرکی تعمیر کے بعد کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ نئی جگہوں پر ایسے ہی مسائل اٹھاکر ہندوؤں کے لیڈر بن سکتے ہیں۔ یہ قابل قبول نہیں ہے جس کے بعد رام بھدراچاریہ نے اس پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے سنگھ اور بھاگوت پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ موہن بھاگوت نے کہا تھاکہ ہر روز ایک نیا مقدمہکھڑا ہو رہا ہے۔ اس کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ یہ جاری نہیں رہ سکتا۔ اس پر رام بھدراچاریہ نے کہا ہے کہ موہن بھاگوت ایک تنظیم کے ڈائریکٹر ہیں، وہ ہندو مذہب کے ڈائریکٹر نہیں ہیں۔ موہن بھاگوت کے بیانات اپنے خیالات ہیں اور ہوسکتا ہے کہ ذاتی ہوں۔ ان کا بیان خوشامد سے متاثر ہے۔ موہن بھاگوت اپنی سیاست کرتے ہیں۔ رام بھدراچاریہ نے بھی رام مندرکے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر میں سنگھ کا کوئی رول نہیں ہے۔ جب سنگھ نہیں تھا تب بھی ہندو مذہب تھا۔ رام مندر تحریک میں ان کاکوئی کردار نہیں، تاریخ اس کی گواہ ہے۔ ہم نے گواہی دی ہم نے 1984سے جدوجہد کی، اس میں سنگھ کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سنبھل میں شروع ہوئے مندر۔ مسجد تنازعہ پر رام بھدراچاریہ نے کہا کہ ہمیں اپنا ماضی چاہیے، بقائے باہمی کا مطلب یہ ہے کہ ہرکوئی اپنے مذہب کی پیروی کرے، اگر انہوں نے ہماری مسجدیں گرائی ہیں تو ہمیں مندر ضرورچاہیے۔ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہندوستان کو یہ دکھانے کی ضرورت ہے کہ ہم ساتھ رہ سکتے ہیں۔ رام مندر اس لیے بنایاگیا کیونکہ یہ تمام ہندوؤں کے لیے عقیدہ کا معاملہ تھا۔ مذہب کا ناقص اور نامکمل علم بددیانتی کی طرف لے جاتا ہے۔ مذہب کے نام پر دنیا بھر میں جتنے بھی مظالم ہوئے ہیں وہ دراصل مذہب کی غلط فہمی اور فہم کی وجہ سے ہوئے ہیں۔اس پر رام بھدراچاریہ نے کہا کہ موہن بھاگوت ہندوؤں کے قائد نہیں ہو سکتے، آچاریہ ان کے قائد ہو سکتے ہیں۔ موہن بھاگوت ہندو مذہب کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے۔ ہر شخص کو اپنے مذہب پر چلنے کا حق ہے۔ ان کا بیان افسوس ناک ہے۔ سنگھ صرف سیاست کی روٹی سینکتا ہے، جب سنگھ نہیں تھا تب بھی ہندو مذہب تھا۔ مندر۔ مسجد پر رام بھدراچاریہ نے کہا کہ ہم کسی کو نہیں چھیڑیں گے، لیکن کوئی ہم کو چھیڑے توہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔