بی جے پی قائدین کی جانب سے کی جانے والے مبینہ نفرت انگیز تقاریر پروزیراعظم نریندر مودی کو خواتین کے ایک گروپ نے ”خوف“ کا اظہار کرتے ہوئے ایک مکتوب روانہ کیاہے‘ اور انہیں دہلی کی انتخابی مہم کے دوران ”عصمت ریزی کے ڈر کا پیغام بطور مہم“ کا بھی مورد الزام ٹہرایاہے اور اس کو نچلے درجہ کی سونچ پر مشتمل حربہ قراردیاہے۔
دہلی میں مجوزہ اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران شاہین باغ کے مظاہرین کے خلاف تشدد کے لئے اکسانے کے طور پر دیکھے جانے والے تبصروں کی 175سماجی جہدکاروں اور خواتین کے گروپس نے مذکورہ لیڈر وزیراعظم نریندر مودی کو روانہ کیاہے۔
نئی دہلی۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے متعلق بی جے پی قائدین کے مبینہ نفرت انگیز تقاریر پر ہنگامہ آرائیوں کے درمیان تقریبا175سماجی جہدکار اور خواتین کے گروپس نے مجوزہ دہلی اسمبلی الیکشن میں ”عصمت ریزی کی مہم کے پیغام“ کا استعمال کرنے پر ”خوف“ کا اظہار کیاہے
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہی خواتین کو نشانہ بنانے اور ”تشدد کا ماحول“ تیار کرنے کا مذکورہ لیٹر میں مملکتی وزیرانوراگ ٹھاکر‘ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ‘ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ اور اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کو موردالزام ٹہرایا ہے۔
اس کی شروعات بی جے پی قائدین نے”محض انتخابات جیتے کے لئے خواتین کے خلاف تشدد کو بھڑکانے کاکام کیاجارہا ہے۔ مذکورہ بی جے پی برسرعام خواتین اور بچوں کی زندگیو ں خطرات میں ڈالاجارہا ہے؟
تاریخ یہ رقم کررہی ہے اور ہندوستان وزیراعظم کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ ملک نے اپنے پارٹی ممبران کی جانب سے تشکیل دئے گئے پرتشدد ماحول کے راست طور پر نتائج دیکھے ہیں‘
جس نے ایک حملہ آور کو30جنوری کے روز جامعہ میں طلبہ پر گولی چلانے کا حوصلہ دیاہے اور ایک دوسرادہشت گرد آپ کی پارٹی کی جانب سے پھیلائی جانے والی نفرت کی وجہہ سے یکم فبروری کے روز شاہین باغ کی خواتین پر گولیاں چلائی ہیں“۔
فائرینگ کا تیسرا واقعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے باہر اتوار کی شب رونما ہوا جس کا ذکر اس لیٹر میں نہیں ہے۔ مکتوب میں وزیراعظم نریندر مودی پسندیدہ سرکاری اسکیم بیٹی بچاؤ‘ بیٹی پڑھاؤ کا بھی تذکرہ کیاگیاہے۔
جن لوگوں نے لیٹر پر دستخط کی ہے ان میں دیوکی جین‘ جہدکار لیلی طیب جی‘ سابق ہندوستانی سفیر مدھو بدھوری‘ صنفی جہدکار کاملا بھاسن‘ کے علاوہ جو گروپس اس میں شامل ہیں وہ کل ہند پروگریسیو خواتین کی اسوسیشن اور قومی فیڈریشن برائے ہندوستانی خواتین ہے۔
قبل ازیں ایوان پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ پر اظہار تشکر کے لئے بی جے پی کی جانب سے پرویش ورما کو پیش کیاگیاتو ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور اپوزیشن نے کہاکہ ورما نے اپنی تقریر میں کہاتھاکہ”اب بھی وقت ہے سنبھل جاؤ‘ورنہ یہ لوگ آپ کے گھروں میں گھس جائیں گے اور اپنی کی بہو بیٹیوں کی عصمت لوٹ لیں گے“۔
یوگی ادتیہ ناتھ نے دہلی میں اپنی انتخابی مہم کی شروعات یہ کہتے ہوئے کہی تھی کہ”اگر احتجاجی بات چیت سے نہیں مانتے ہیں توانہیں گولیوں سے سمجھایاجائے گا“ اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کوشاہین باغ کے احتجاجیوں کے لئے ”بریانی“ سربراہ کرنے کا مورد الزام بھی ٹہرایا ہے۔
امیت شاہ نے اپنے حامیوں سے استفسار کیا ہے کہ واتنی طاقت سے ووٹ دیں کہ اس کا شاہین باغ کے مظاہرین”محسوس کریں“۔ دہلی میں 8فبروری کے روز رائے دہی مقرر ہے ا ور نتائج تین روز بعداعلان کئے جائیں گے