نوح تشدد۔ تلوارلہرانے‘ پولیس والوں کو دھمکیاں دینے والے بٹو بجرنگی کو ملی ضمانت۔

,

   

بجرنگی اور اس کے حامیوں کنڈواورپولیس کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں دھمکایا‘ جس نے انہیں 31جولائی کے روزبرج وی ایچ پی کی منڈل جل ابھیشک یاتراکے دوران نلہار مندر کو ترشولیں اور تلواریں لے جانے سے روکا تھا۔


گروگرام۔گاؤ رکشک بیٹو بجرنگی جس کو ہریانہ میں نوح تشدد کے ضمن میں اس ماہ کے اوائل میں گرفتار کیاگیاتھاکو چہارشنبہ کے روز ایک مقامی عدالت نے ضمانت دیدی ہے۔ بجرنگی جس کو 17اگست کے روز14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاتھا فرید آباد کی نیامکا جیل میں قید تھا۔

اسٹنٹ سپریڈنٹ آف پولیس اوشا کنڈو کی ایک شکایت پر اس کے خلاف ایف ائی آردرج ہونے کے بعد بٹو کو فرید آباد سے گرفتار کرلیاگیاتھا۔

ایف ائی آر کے بموجب بجرنگی اور اس کے حامیوں کنڈواورپولیس کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں دھمکایا‘ جس نے انہیں 31جولائی کے روزبرج وی ایچ پی کی منڈل جل ابھیشک یاتراکے دوران نلہار مندر کو ترشولیں اور تلواریں لے جانے سے روکا تھا۔

فرقہ وارانہ تصادم کے ایک او رمعاملے میں تشدد کے دودن بعد بجرنگی کو فرید آباد پولیس نے گرفتار کرلیاتھالیکن تفتیش میں شامل ہونے کے بعد اس کو ضمانت پر رہا کردیاگیاتھا۔ سوشیل میڈیا پر بھڑکاؤ تقریر کرنے کا فرد جرم پر اس عائد کیاگیاہے۔

ائی پی سی کی دفعات 148تشدد‘ غیرقانونی اکٹھا ہونا 149‘ اپنے خدمات انجام دینے سے ایک پبلک سرونٹ کو روکنا186‘نقصان پہنچانے کی وجہہ بننا323‘ سرکاری ملازم کو اسکی ڈیوٹی سے روکنے کے لئے رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا353‘مجرمانہ دھمکی506اور آرمس ایکٹ کے دفعات کے تحت بٹو کے خلاف ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

دو گروپوں کے درمیان میں 31جولائی کے روز فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات رونما ہوئے جس میں چھ لوگ بشمول ایک ہوم گارڈ اور ایک عالم دین کی جان چلی گئی ہے۔