پرینکا گاندھی کا یہ بیان اس وقت آیا جب سوشیل میڈیا پرآسام میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے دوران پتھر کانڈی حلقہ کے بی جے پی امیدوار کی کار سے ای وی مشین دستیاب ہوئی ہے
نئی دہلی۔ سوشیل میڈیا پرآسام میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے دوران پتھر کانڈی حلقہ کے بی جے پی امیدوار کی کار سے ای وی مشین دستیاب ہونے کے بعدکانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعہ کے روز تمام سیاسی جماعتوں سے استفسار کیاکہ وہ”سنجیدگی“ کے ساتھ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پر ازسرنو غور کریں۔
اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں مذکورہ کانگریس لیڈر نے بی جے پی کو نشانہ بنایا او رکہاکہ جہاں کہیں بھی ای وی ایم کا معاملہ سامنے آتا ہے‘ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس کے ساتھ منسوب ضرور رہتی ہے۔
پرینکا نے ٹوئٹ کیاکہ”ہر وقت ای وی مشینوں کو لے جانے والے ایک خانگی گاڑی پکڑے جانے کا ویڈیو دیکھائی دیتا ہے۔ غیر تعجب بات تو یہ ہے کہ تمام معاملات میں یکسانیت ہوتی ہے۔ مذکورہ گاڑی بی جے پی امیدوار یا ان کے حمایتوں کی ہوتی ہے(افسوس)“۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ”ویڈیو ز کو ایک کے بعد دیگر واقعہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے او راسکوناگوار بتاکر مسترد کردیاجاتا ہے۔
بی جے پی اپنی میڈیا مشنری کو ان لوگوں پر الزام لگانے کے کام پر مامور کردیتی ہے جن لوگوں نے ان ویڈیوز کو بے حد نقصان پہنچانے والے کے طور پر بے نقاب کیا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ اس طرح کے بہت سارے واقعات منظرعام پر لائے جارہے ہیں مگر اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ ”ای سی کو چاہئے کہ وہ حرکت میں ائے اور ان شکایتوں پر کاروائی کرے اور تمام سیاسی جماعتوں کو ای وی ایم مشنیوں کے استعمال پر ازسر نو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے“۔
مبینہ طور پر بی جے پی امیدوار سے وابستہ کار جس میں پولنگ میں استعمال ہونے والے ای وی مشین لے جایاجارہا تھا پر حملے کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف ایک ایف ائی آر کا اندراج عمل میں آیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ”آسام میں پچھلی رات کو رائے دہی میں استعمال ای وی ایم مشین کو پتھر کانڈی اسمبلی حلقہ میں لے جارہا تھا جس کو یہ کہتے ہوئے لوگوں نے روک لیاکہ مذکورہ الیکشن کمیشن کی نہیں ہے“۔
ذرائع نے مزید کہاکہ ”مذکورہ ای سی کار کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی اور عملہ راہ فرار اختیار کرلیا جس کی بعد بی جے پی امیدوار سے وابستگی ظاہر ہوئی ہے“۔جمعرات کے روز آسام میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی میں 74.76فیصدووٹ ڈالے گئے۔
تیسرے او رآخری مرحلے کے لئے 6اپریل کو رائے دہی مقرر ہے اور ووٹوں کی گنتی 2مئی کو عمل میں ائے گی