مذکورہ عدالت عظمی نے سنگھ سے استفسار کیاکہ‘ عدالت سے وہ کیاتوقع کررہے ہیں؟ سنگھ نے کہاکہ دوبارہ ایسا نہیں ہو اس کو یقینی بنانا اور اس سارے معاملے کی جانچ درکار ہے۔
نئی دہلی۔ پنجاب میں وزیراعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں ہوئی چونک کا سے متعلق معاملہ ایک دن بعد جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں پیش کیاگیاہے۔
مذکورہ عدالت عظمیٰ نے جمعہ کے روز معاملے کی سنوائی پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ نے چیف جسٹس این وی رمنا کی زیر نگرانی والی ایک بنچ کے روز پیش کردہ درخواست میں پنجاب میں وزیراعظم کے قافلے میں سکیورٹی کی ہوئی چونک کے معاملات میں جانچ کی بات کہی ہے۔
جسٹس سوریا کانت اورہیما کوہلی پر مشتمل مذکورہ بنچ نے سنگھ سے استفسار کیاکہ حکومت پنجاب کو درخواست کی ایک کاپی پیش کریں اور معاملے پر جمعہ کے روز سنوائی کرنے کی بات کہی ہے۔
سنگھ نے استدلال کیاہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پریشان کن غلطی ہوئی ہے۔ ناقابل قبول سکیورٹی چونک کے سبب مذکورہ وزیراعظم کا قافلہ سڑک پر پھنس گیاتھا۔
مذکورہ عدالت عظمی نے سنگھ سے استفسار کیاکہ‘ عدالت سے وہ کیاتوقع کررہے ہیں؟ سنگھ نے کہاکہ دوبارہ ایسا نہیں ہو اس کو یقینی بنانا اور اس سارے معاملے کی جانچ درکار ہے۔۔
وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں چہارشنبہ کے روز پنجاب دورے کے دوران بھاری چونک ہوئی ہے۔ سکیورٹی چونک پر کاروائی کرتے ہوئے ایم ایچ اے نے حکومت پنجاب سے ایک تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔
مذکورہ ایم ایچ اے نے حکومت پنجاب سے استفسار کیاہے کہ اس کے ذمہ دار کا تعین کریں اور اس کے خلاف سخت کاروائی کریں۔
حسینی والا میں قومی یادگار شہیداں سے 30کیلومیٹر کے قریب فاصلے پر وزیراعظم کا قافلہ ایک فلائی اوور پر پھنس گیاتھا‘ بعض مظاہرین نے اس سڑک کو بند کردیاتھا۔
ایم ایچ اے نے کہاکہ”وزیراعظم کا قافلہ 15-20منٹوں تک فلائی اوور پر پھنسا رہا ہے۔ وزیراعظم کی سکیورٹی میں یہ ایک بھاری چونک ہے“۔ مذکورہ ایم ایچ اے نے کہاکہ پنجاب حکومت کو قابل ازوقت ہی وزیراعظم کامقرر اور ٹرویل پلان پہلے ہی بتادیاگیاتھا۔
اس چونک کے بعد وزیراعظم کے قافلے کو واپس بھاتنڈا ائیر پورٹ لوٹا دیاگیاتھا۔