شاہی امام نے کہاکہ امتناع نہیں ہے‘ ایک گیٹ سے آسکے ہیں
نئی دہلی۔حال ہی میں ٹک ٹاک پر بنایاگیا ایک ویڈیو کافی وائیر ہوا ہے۔ اس ویڈیو میں دو غیرملکی لڑکیاں جامعہ مسجد کے اندر ڈانس کرتے ہوئے نظر آر ہی ہیں۔
اس ویڈیو کے وائیرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا اور خاص طور سے سوشیل میڈیا پر بحث شروع ہوگئی۔
جمعرات کے روز یہ تصوئیر سامنے ائی جس میں یہ بورڈ لگا دیکھ رہا ہے کہ سیاحوں کا مسجد کے اندر کے حال میں داخلہ منع ہے‘ یہاں صرف نماز پڑھنے کے لئے ہی آیاجاسکتا ہے۔
کہایہ جارہا ہے کہ ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد جامعہ مسجد کمیٹی کی جانب سے یہ بورڈ لگایاگیا ہے۔
حالانکہ شاہی امام نے اس بات کو غلط بتایا کہ مسجد کے مرکزی حال میں داخل ہونے کے لئے سات گیٹ ہیں جس میں سے چھ گیٹ سیاحوں کے لئے بند کردئے گئے ہیں ایک بڑی گیٹ سیاحوں کے لئے رکھی گئی ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنائے جاسکے۔
فی الحال اس تصویر کے آنے کے بعد سوشیل میڈیا پر پر دو طرح کے تبصرے سامنے ائے ہیں۔ایک جانب لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ غیر ملکی سیاحوں کو ا سبات کی جانکاری نہیں ہوگی کہ یہاں پر اس طرح کی حرکتیں نہیں کی جانی چاہئے او راسی لئے
انہوں نے ٹک ٹاک پر ویڈیو بناکر پوسٹ کیا‘ انہیں روکنے کی ذمہ داری مسجد کے منتظمین کی تھی جس میں وہ ناکام ہوگئے ہیں اور اب داخلہ بند کیاجارہا ہے۔
دوسری جانب لوگ اس کو درست بھی بتارہے ہیں۔عبادت گاہ میں اس طرح کی حرکت بلکل برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔ اس لئے اس طرح کا امتناع حق بجانب ہے۔