کانگریس قائدین کی حمایت میں کھل کر ایس پی صدر نے پہلی مرتبہ بات کی ہے۔
واراناسی۔ایک چونکے دینے والی سیاسی پیش رفت میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) اکھیلیش یادو کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی حمایت میں اترے ہیں۔جمعرات کی رات رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے اکھیلیش نے کہاکہ سونیا گاندھی کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) میں طلب کرنا ”مرکز میں بھارتیہ جنتا پرٹی حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالتے ہوئے اپوزیشن کو دھمکا نے کی ایک کوشش ہے“۔
کانگریس قائدین کی حمایت میں کھل کر ایس پی صدر نے پہلی مرتبہ بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ”کوئی بھی تصور نہیں کرسکتا کانگریس کے اعلی قائدین کو سمن کیاجائے گا۔ انہیں طلب کرنا بی جے پی کی ”تقسیم اور قیادت“ کی پالیسی کا ایک حصہ ہے جس کیلئے وہ اپوزیشن قائدین پر دباؤ ڈال رہہ ہیں تاکہ رخنہ پید ا کریں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ وہیں ”ای ڈی کا بیجا استعمال کوئی نیا عمل نہیں ہے مگر مرکز کی موجودہ حکومت نے اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کررہی ہے۔بی جے پی کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کی تقسیم کا عمل مہارشٹرا اور مدھیہ پردیش میں نمایاں ہے او راب وہ مغربی بنگال میں دیکھا جارہا ہے“۔
ایس بی ایس پی سربراہ اوم پرکاش راج بھر پر پوچھے گئے ایک سوال کو جواب دیتے ہوئے اکھیلیش نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ راج بھر کی روح کسی اور پارٹی کے قبضے میں ہے۔
ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے زمانے سے مذکورہ ایس پی دیگر پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرتی آرہی ہے مگر کبھی بھی الیکشن کے لئے ٹکٹوں کی پیسے لے کر تقسیم کے الزام کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
مگر پہلی مرتبہ ایس پی اتحاد پر راج بھر نے اس طرح کے الزامات لگائے ہیں“۔ان کے ناراض چچا اور پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) لیڈر شیو پال کے متعلق انہوں نے مزیدکہاکہ ”بطور چچا ایس پی میں انہیں احترام کی کمی کا احساس تھا‘ وہ آزاد ہوگئے ہیں۔
ان کی اپنی پارٹی ہے اور سماجی وادی نظریہ کے مطابق وہ اس کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں“۔
اس کے علاوہ انہوں نے دودھ اور اس کے مصنوعات کو جی ایس ٹی کے زمرے میں شامل کرنے پر بی جے پی حکومت کو تنقید کانشانہ بنایا او رکہاکہ اب دودھ بھگوان شیو کو ٹیکس ادا کرکے پیش کرنا ہوگا۔