بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیا سنگھ ٹھاکر وباء کے دوران اس وقت لاپتہ ہیں جب لوگوں کو ان کی مدد کی شدید ضرورت ہے۔
بھوپال۔ کانگریس کے ایک لیڈر نے منگل کے روز کہاکہ بھوپال سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ پرگیا سنگھ ٹھاکر اپنے لوک سبھا حلقہ سے اس وقت غائب ہیں جب کویڈ19کے سب سے زیادہ معاملات یہا ں پر درج کئے گئے ہیں اور انہوں نے تلاش کرنے والے 10,000روپئے کے انعام کا اعلان کیاہے۔
اپنے ایک بیان میں کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری او رترجمان روی سکسینہ نے کہاکہ بھوپال میں کویڈ19کے مریض ادوایا ت اور ضروری میڈیکل آلات کی قلت سے دوچار ہیں۔
ریاستی بی جے پی نے سکسینہ کے انعام کے اعلان کو غیر سنجیدہ فعل قراردیا اور کہاکہ 51سالہ رکن پارلیمنٹ کی خرابی صحت کا حوالہ دیا۔ بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیا سنگھ ٹھاکر وباء کے دوران اس وقت لاپتہ ہیں جب لوگوں کو ان کی مدد کی شدید ضرورت ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ”بھوپال کے شہریوں کی یہ بدقسمتی ہے کہ وہ انجکشن‘ ونٹیلیٹرس‘ آکسیجن‘ ادوایات کے لئے گلی گلی بھاگ رہے ہیں اور کویڈ19کی وجہہ سے فوت ہورہے ہیں“۔
مذکورہ کانگریس جنرل سکریٹری نے ایک بیان میں کہاکہ”جو کوئی بھی انہیں تلاش کرے گا اس کے لئے میں 10,000روپئے کے انعام کا اعلان کرتاہوں“۔ سکسینہ نے کہاکہ ٹھاکر جس نے بھوپال لوک سبھا حلقہ پر بھاری اکثریت سے جیت حاصل کی تھی‘ پچھلے سال کویڈ کی پہلی لہر کے وقت بھی غائب تھیں۔
برسراقتدار بی جے پی نے اپوزیشن پارٹی کو تنقید ک نشانہ بنایا
بی جے پی کے ریاستی سکریٹری رجنیش اگروال نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”اس حقیقت سے سب واقف ہیں جب وہ شدید طور پر بیمار ہوئی تھیں انہیں ہوائی جہاز کے ذریعہ ممبئی لے جایاگیاتھا۔
کانگریس لیڈر کا مذکورہ بیان بے شرمی کا ہے اور پارٹی کی غیر سنجیدگی ظاہر کرتا ہے“۔
اگروال نے کہاکہ ٹھاکر کی صحت کانگریس کے دور میں دی گئی ”اذیتوں“ کا نتیجہ ہے جب انہوں نے فرضی الزامات کا سامنا کیاتھا۔
مدھیہ پردیش کویڈ 19کی دوسری لہر میں سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے اور اس کے شہر اندور او ربھوپال شدید طور پر متاثرہ اضلاع میں شمار کئے جارہے ہیں۔