دونوں اے اے پی اور کانگریس نے تمام سات سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ تاہم مذکورہ بی جے پی نے نارتھ ویسٹ دہلی سے اب تک کسی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیاہے
چاندنی چوک سے جے پی اگروال ‘ چاندنی چوک سے 1984 سے1989 اور 1996سے 2001میں دومرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے اور نارتھ ایسٹ دہلی سے 2009میں جیت حاصل کی تھی ‘ چاندنی چوک میں جے پی اگروال کا مقبول نام ہے اور و ہ بااثر بنیا کمیونٹی سے آتے ہیں۔ سال2014میں انہیں بی جے پی کے منوج تیواری کے ہاتھو ں 3.80لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے شکست ہوئی تھی۔ سال2006میں انہیں راجیہ سبھا کا رکن بھی بناگیاتھا۔ ان کے مقابلہ بی جے پی ہر ش وردھن اور عام آدمی پارٹی کے پنکج گپتا امیدوار ہیں
نئی دہلی سے اجئے ماکن ‘ ماکن نئی دہلی سے دومرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں ‘سال2014میں مینا کشی لیکھی کے پاتھوں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے علاوہ وہ راجوری گارڈن سے تین مرتبہ رکن اسمبلی رہے ہیں ‘ اس کے علاوہ انہوں نے شیلا دکشٹ حکومت میں وزیر توانائی او رٹرانسپورٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دئے ہیں۔ مذکورہ سینئر کانگریس لیڈر نے یونین منسٹر برائے ہاوز اور اسپورٹس کے علاوہ یوتھ افیرس کے طور پر کام کیاہے۔ ان کا مقابلہ بی جے پی کی میناکشی لیکھی اور عام آدمی پارٹی کے برجیش گویل سے ہے۔
نارتھ ایسٹ دہلی سے شیلا دکشٹ ۔دہلی میں اپنا پہلا لوک سبھا الیکشن ایسٹ دہلی سے لڑرہی ہیں۔ جس میں پہلے 1998میں نئی حد بندی سے قبل نارتھ ایسٹ دہلی کا حصہ رہاتھا۔انہیں بی جے پی لال بہاری تیواری کے ہاتھوں شکست ہوئی مگر اسی سال وہ دہلی کی چیف منسٹر بنیں‘ جس عہدے پر وہ پندرہ سال تک برقرار رہیں‘ سال2013میں عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال کے ہاتھوں شکست کے بعد انہیں کیرالا کا گورنر بنادیاگیاتھا۔ فی الحال دکشٹ دہلی کانگریس کی سربراہ ہیں۔ ان کا مقابلہ بی جے پی منوج تیواری اور عام آدمی پارٹی کے دلیب پانڈے سے ہے۔
نارتھ ویسٹ دہلی سے راجیش لیلوتھیا‘ پٹیل نگر کے سابق رکن اسمبلی فی الحال تین پردیش کانگریس کمیٹی کے تین کار گذار صدور میں ایک ہیں۔پارٹی میں دلتوں کا بڑا چہرہ مانے جانے والے لیلوتھیااے ائی سی سی بہار وینگ کے سکریٹری انچارج بھی ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی یوتھ کانگریس کے صدر بھی ہیں۔نارتھ ویسٹ پارلیمانی حلقہ ایس سی سماج کے لئے محفوظ ہے۔ ان کا مقابلہ بی جے پی اب تک نام کا اعلان نہیں کیاگیا ہے جبکہ عام سے گوگان سنگھ امیدوار ہیں
ویسٹ دہلی سے مہابل مشرا ‘ پارٹی میں مشرا پورانچلی مقبول چہرہ ہیں ‘ جو ویسٹ دہلی سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے سے قبل وہ دیواکر سمبلی حلقے سے رکن اسمبلی تھے۔ سال1998میں نصیر پور سے وہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور وہیں سے 2003اور2008میں وہ دوبارہ منتخب ہوئے ۔ اس کے علاوہ وہ دابری وارڈ سے رکن بلدیہ بھی رہے۔ بی جے پی کے پرویش ورما اور عام آدمی پارٹی کے بالبیر ایس جاکھار سے ان کا مقابلہ ہے۔
ارویندر سنگھ لولی ایسٹ دہلی ‘ ایسٹ دہلی کی گاندھی نگر اسمبلی حلقہ کے سابق رکن اسمبلی کے پاس شیلا دکشٹ کی حکومت میں تعلیم‘ شہری ترقی اور ٹرانسپورٹ کے قلمدان رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ دہلی کانگریس کے سابق صدر بھی رہ چکے ہیں۔ سال2017میں انہوں نے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیا ر کرلی تھی۔ بی جے پی میں مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد وہ دوبارہ کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ سال1998میں جب وہ پہلی مرتبہ بطور رکن اسمبلی منتخب ہوئے تو وہ ایوان کے سب سے نوجوان رکن رہے۔ ان کا مقابلہ بی جے پی کے گوتم گمبھیر اور عام آدمی پارٹی کے آتش سے ہے۔
ساوتھ دہلی ‘ وجیندر سنگھ دہلی سے واحد امیدوار جن کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے۔ وجیندر پیشہ وارانہ باکسر ہیں ۔ سال 2008کی بیجنگ کھیل مقابلو ں میں انہوں نے براونز میڈل جیتا تھا۔ اس کے علاوہ2006کے دوحا ایشین گیمس میں بھی براونز میڈل ملک کے نام کیاتھا۔ ہریانہ کے بھیاوانی میں رہنے والے اس نوجوان کو راجیو گاندھی کھیل رتن او رپدما شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیاہے۔ ان ک مقابلہ بی جے پی رامیش بیدھوری اور عآپ کے راگھو چڈھا سے ہے