اویسی کی کرناٹک سیاسی میں موجودگی نہ صرف مسلمانوں کے ووٹوں کو تقسیم کریگی بلکہ بی جے پی کے لئے ہندو وٹوں کومتحدبھی کریگی۔
حیدرآباد۔مجوزہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم)صدر اسدالدین اویسی کے رول پر ایک مباحثہ میں مجموعی طور سے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حیدرآباد ایم پی دراصل بی جے پی کے پیرول پر ہیں۔ ماہر حسام صدیقی نے الزام لگایا کہ اویسی وزیراعظم مودی او رامیت شاہ کی ہدایت پر عمل کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اویسی کی کرناٹک سیاسی میں موجودگی نہ صرف مسلمانوں کے ووٹوں کو تقسیم کریگی بلکہ بی جے پی کے لئے ہندو وٹوں کومتحدبھی کریگی۔
مذکورہ ایم پی حیدرآباد کی تقریریں سکیولر غیر مسلمانو ں کوبی جے پی کی طرف ووٹ ڈالنے کے لئے راغب کرتی ہیں۔
اسدالدین اویسی کی جائیدادوں پر ای ڈی دھاوے نہیں
وہیں اویسی او رمودی اینڈ شاہ کے درمیان میں تعلقات کو قائم کرنے کی کوششوں میں صحافی دیپک شرما نے سوال کیا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت اور مودی کے خلاف تنقیدوں کاباوجود اویسی کی جائیدادوں پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے دھاوے کیوں نہیں ہوئے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایاکہ بی جے پی قائدین بشمول پرگیا ٹھاکر کے متنازعہ بیانات دینے کے بعد ریاست میں اے ائی ایم ائی ایم ریالیاں منعقد کررہی ہے۔
اس سے قبل اے ائی ایم ائی ایم نے کرناٹک میں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے کا اعلان کیاتھا۔
ایک اندازے کے مطابق کانگریس انتخابات میں بسوراج بومائی اور سابق چیف منسٹر کے درمیان میں رسہ کشی کی وجہہ سے جیت حاصل کرسکتی ہے۔
تاہم ووٹوں کی تقسیم ریاست میں نتائج بدل سکتے ہیں جہاں پر مسلمانوں کی آبادی 12.92فیصد ہے۔
اسمبلی انتخابات پر اثر
کرناٹک اسمبلی سیاسی جماعتوں کے لئے کافی اہم ہے کیونکہ 2023میں نو ریاستیں ہیں جہاں پر اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اے ائی ایم ائی ایم ریاست میں مسلم اکثریت والی 60سیٹوں میں سے 15-30سیٹوں پر مقابلہ کرسکتی ہے۔