کیرالا میں سنگھ کا فرقہ وارانہ ایجنڈ ہ ناکام ہوگیا۔ وجین

,

   

وجین نے تھالاسیری میں حالیہ جلوس پر آر ایس ایس کو اپنی شدید تنقید کانشانہ بنایاہے
تھروینینتھا پورم۔ چیف منسٹر کیرالا پینارائی وجین نے اتوار کے روز کہاکہ ریاست میں دائیں بازو کی سخت موجودگی کے سبب کیرالا میں سنگھ پورا کے کنٹرول قائم کرنے کا ایجنڈہ ناکام ہوگیاہے۔

کمیونسٹ انقلابی لیڈر پیکرشنا پیلائی کی یاد میں ایک اسٹڈی سنٹر کے افتتاح کے دوران وجین نے کہاکہ مذکورہ آر ایس ایس اپنے فرقہ وارانہ پروپگنڈے کے ذریعہ لوگوں کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا کرنے کاکام کررہی ہے۔

وجین نے تھالاسیری میں حالیہ جلوس پر آر ایس ایس کو اپنی شدید تنقید کانشانہ بنایاہے‘ جس میں فرقہ وارانہ نعرے لگائے گئے اور حلال کھانے کی سند پر تنازعہ کھڑا کیا تھا۔

وجین نے کہاکہ ”لفٹ فرنٹ کو کمزور کرنے کے لئے انہوں نے بہت سارے فرقہ وارانہ ایجنڈوں کی کوشش کی مگر وہ ناکام ہوگئے۔اب وہ عوامی ذہنوں کوآلودہ کرنے پر توجہہ کئے ہوئے ہیں۔

اس کے حصہ کے طور پر وہ فرقہ وارانہ پروپگنڈے پھیلا کر سماج میں الجھن پیدا کررہے ہیں۔ وجین نے کہاکہ وہ عوامی زندگی کے ہر حصہ کو اپنافرقہ وارانہ دینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صابری مالا میں حلال کھانااور حلال سند کی اجرائی پر حالیہ تنازعہ سنگھ پریوار کے ایجنڈے کا حصہ ہے تاکہ سماج میں ’نفرت‘ پھیلا سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ”حالیہ ہلال کھانے پر تنازعہ کو آپ نے دیکھا ہے۔

یہ سماج میں کوئی نئی بات ہے؟۔ ایسا بھی کہاجاتا ہے کہ پارلیمنٹ میں حلال سرٹیفکیٹ والاکھانا ملتا ہے۔ مذکورہ پرساد کو حال نشان کے ساتھ سبریملا میں تھا وہ شیوسینا کے لیڈر کا فراہم کردہ ہی نکلا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ’ہلال سرٹیفکیٹ مختلف ممالک میں کاروبار کی حکمت عملی کاایک حصہ ہے۔

اور ایسا کسی ایک مخصوص مذہب سے کسی نے نہیں کیاہے۔ مذکورہ سنگھ پریوار نفرت کوبھڑکا رہا ہے“۔

وجین نے کہاکہ سنگھ پریوار کا فرقہ وارانہ ایجنڈے دیگر کئی ریاستوں میں اثر انداز ہے اور اس کے لئے وہ کانگریس کا استعمال کرتے ہیں۔

مذکورہ سی ایم نے کہاکہ ”کیرالا میں مذکورہ سنگھ پریوار کا ایجنڈہ ریاست میں لفٹ تحریک کی مضبوط موجودگی کے سبب ناکام ہوگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کے پہننے کے کپڑے‘ مختلف سوسائٹیوں کی تہذیب‘ سنگھ پریوجار کے حملے میں ہیں اور سماج کو اس قسم کے خطرات کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔