ہائی کورٹ نے غریبوں کے لیے مفت آر ٹی آئی معلومات کا حکم دیا، مکانات کے معاملے میں 6171 روپے کی مانگ کو کر دیا مسترد

,

   

یہ فیصلہ قانون کے طالب علم جے گنیش کی طرف سے دائر درخواست کے جواب میں سنایا گیا، جس نے پنچایت سکریٹری کی طرف سے 6,171 روپے کے مطالبے کو چیلنج کیا تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے خط غربت (بی پی ایل) سے نیچے زندگی گزارنے والے لوگوں کے حق اطلاعات قانون 2005 کے تحت مفت معلومات تک رسائی کے حق کو برقرار رکھا ہے۔

جسٹس مادھوی دیوی نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا کہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 7(5) واضح طور پر بی پی ایل درخواست دہندگان کو مفت معلومات کی فراہمی کو لازمی قرار دیتی ہے۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اگرچہ حکومت کا جی او 454 معلومات حاصل کرنے کے لیے فیس کے مختلف ڈھانچے کو متعین کرتا ہے، لیکن اس میں غریبوں تک مفت رسائی کو یقینی بنانے والی قانونی فراہمی کا ذکر نہیں ہے۔

یہ فیصلہ قانون کے طالب علم جے گنیش کی طرف سے دائر درخواست کے جواب میں سنایا گیا، جس نے محبوب آباد ضلع کے نرسمہولپیٹ منڈل میں اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لیے پنچایت سکریٹری کی جانب سے کیے گئے 6,171 روپے کے مطالبے کو چیلنج کیا تھا۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ آر ٹی آئی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، اور حکام کو حکم دیا کہ وہ بغیر کسی چارج کے معلومات فراہم کریں۔