مذکورہ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے مانگ کی گئی تھی کہ باغی اراکین اسمبلی کوبرطرف کرنے کے عبوری احکامات جاری کریں
نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے جمعہ کے روم شیو سینا کے چیف وہپ سنیل پربھو کی درخواست پر سنوائی کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے جس میں تکناتھ شنڈے کے بشمول 16باغی اراکین اسمبلی کی مہارشٹرا اسمبلی سے اس وقت تک برطرفی کی مانگ کی گئی ہے جب تک ان کی نااہلی کے خلاف شروع کی گئی کاروائی کا فیصلہ نہیں ہوجاتا ہے او ریہ بھی مانگ کی گئی ہے کہ برطرف اراکین اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کی ہدایت جاری کریں۔
سینئر وکیل کپل سبل جو پربھو کی نمائندگی کررہے ہیں نے جسٹس سوریا کانت اور جے پی پردی والا پر مشتمل تعطیلی بنچ پر اس معاملے کا ذکر کیاہے۔ سبل نے استدلال پیش کیاکہ شنڈے کے دھڑے کابی جے پی کا ساتھ کوئی انضمام نہیں ہوا ہے اور یکناتھ شنڈے کی حلف برداری کالمحہ ائین کے دسویں شیڈول (انحراف مخالف قانون) کی خلاف ورزی ہے۔
سبل نے کہاکہ ”وہ پارٹی نہیں ہے‘ یہ جمہوریت کا ایک رقص نہیں ہے“۔ جسٹس کانت نے کہاکہ ”ہم نے انکھیں بند نہیں رکھی ہیں‘ ہم جانچ کریں گے“۔
مذکورہ بنچ نے شنڈی کی جانب سے ان کے دھڑی کی برطرفی کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کے ساتھ 11جولائی کے روز اس معاملے پر سنوائی کے لئے رضامندی کا اظہار کیاہے۔ سبل نے کہاکہ جس کے وہپ کی گنتی ہوگی؟ دونوں وہپوں کا اپنے طور پر انتخاب ہوا ہے“۔
سبل نے پیش کیاکہ ”کس کے لئے الیکشن کمیشن حقیقی شیوسینا کا فیصلہ کرے گا۔ اگر ایسا ہوا تو کون سے ووٹ اعتماد کے ووٹ کے دوران ووٹوں کی گنتی کیسے کی جائے گی “۔ بنچ نے کہاکہ ”اگر یہ خراب ہے تو سنوائی کے دوران دیکھتے کیاہوگا۔ ہم جانچ کری گے“۔
بنچ نے سبل سے کہاکہ اس معاملے پر 11جولائی کے روز سنوائی ہوگی۔مذکورہ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے مانگ کی گئی تھی کہ باغی اراکین اسمبلی کوبرطرف کرنے کے عبوری احکامات جاری کریں۔