یوپی اسمبلی انتخابات۔ پہلے مرحلے کااختتام تقریبا60فیصد رائے دہی درج

,

   

نوائیڈا۔ اترپردیش کے 403اسمبلی حلقوں کے لئے پہلے مرحلے کی رائے دہی اختتام پذیر ہوئی‘ مغربی اترپردیش کے جاٹ اثر والے علاقوں میں رائے دہی کا تناسب 60فیصد کے قریب رہا ہے۔

الیکشن کمیشن آف انڈیاکے ووٹر ٹرن اؤٹ ایپ کے مطابق اترپردیش اسمبلی انتخابات میں پہلے مرحلے کی رائے دہی میں 59.87فیصدرائے دہندوں نے اپناحق رائے دہی استعمال کیاہے۔ جس ضلع میں سب سے زیادہ رائے دہی ہوئی ہے وہ شاملی ہے جس میں 66.14فیصدر ائے دہی درج کی گئی ہے‘ جس کے بعد مظفر نگر میں 65.32اور ماتھرا میں 62.90فیصدر ائے دہی عمل میں ائی ہے۔

گوتم بدھ نگر میں 54.38فیصد رائے دہی7:30شام تک درج کی گئی ہے۔ گوتم بدھ نگر کے علاوہ دیگر اضلاعوں میں جہاں پرکم رائے دہی ہوئی ہے وہ غازی آباد‘ میرٹھ‘ آگرہ ہیں جہاں پر بالترتیب 52.43فیصد‘ 60فیصد اور 60.23فیصدرائے دہی درج ہوئی ہے۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں پہلے مرحلے کی رائے دہی 7بجے صبح سے شروع ہوئی تھی۔

پہلے مرحلے کی رائے دہی 58اسمبلی حلقہ جات کوریاست کے گیارہ اضلاعوں پر مشتمل ہیں میں کرائی گئی تھی۔ اس رائے دہی کا اختتام 6بجے شام کو عمل میں آیا جو623امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔ نوائیٹ اسمبلی حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے سنیل چودھری کے مقابلے میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے بیٹے پنکج سنگھ نے مقابلہ کیاہے۔

کانگریس ی پنکھوری پاٹھک اور بی ایس پی کے پرم شرما نے بھی اسی سیٹ پر مقابلہ کررہے تھے۔ پولیس نے ریاست کی تمام سرحدوں کو مہر بند کردیاتھا اور پرامن انداز میں 58اسمبلی حلقوں میں جاری انتخابات کوپورا کرنے کے لئے سخت چوکسی اختیار کی گئی تھی۔

دوسرے مرحلے کی رائے دہی اترپردیش کے لئے 14فبروری کو مقرر ہے۔ دوسرے مرحلے میں 55اسمبلی حلقوں کے لئے 586امیدوار میدان میں ہیں‘ جس میں درجہ فہرست طبقات کے لئے محفوظ نو امیدوار بھی شامل ہیں۔

محفوظ سیٹوں میں سہارنپور‘ امورہا(جے پی نگر)‘مراد آباد‘ بریلی‘ رام پور‘ سامبھل(بھیم نگر)‘ بدائیوں اورشاہجہاں پو رضلع شامل ہیں۔سات مرحلے کی رائے دہی کے بعد ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو عمل میں ائے گی۔