یوپی: مویشیوں کا گوشت لے جانے کے شبہ میں ہجوم کا 4 پر حملہ، گاڑی کو آگ لگا دی۔

,

   

پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) امرت جین نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی، چار لوگوں کو بچایا اور انہیں اسپتال پہنچایا۔

علی گڑھ: پولیس نے بتایا کہ چار لوگوں پر حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی کو ہفتہ کے روز ایک ہجوم نے اس شبہ میں نذر آتش کر دیا کہ وہ گائے کا گوشت لے جا رہے تھے۔

بجرنگ دل کے مقامی لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ یہ وہی گاڑی ہے جسے دیہاتیوں نے پندرہ دن پہلے اسی طرح کے “غیر قانونی گوشت” کے ساتھ روکا تھا۔ تاہم پولیس نے یہ کہہ کر چھوڑ دیا تھا کہ یہ بھینس کا گوشت ہے۔

حکام کے مطابق مشتعل ہجوم نے گاڑی کو روکا، چاروں افراد کو مارا پیٹا اور گاڑی کو شدید نقصان پہنچایا۔

گوشت لیب ٹیسٹنگ کے لیے بھیجا گیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) امرت جین نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی، چار لوگوں کو بچایا اور انہیں اسپتال پہنچایا۔

انہوں نے کہا، “گوشت کو قبضے میں لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور حقائق کا تعین کرنے کے لیے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔”

جین نے واضح کیا کہ دو ہفتے قبل اسی گاڑی سے متعلق واقعہ کو لیبارٹری ٹیسٹ میں گوشت بھینس کا ہونے کی تصدیق کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔

اس نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ٹرانسپورٹر کے کاغذات بشمول مویشیوں کے ذبح کرنے کے کاغذات اس وقت ترتیب میں تھے۔