یوپی پولیس کوبم کے متعلق فرضی کال موصول ہونے کے فوری بعد تاج محل کچھ وقت کے لئے کردیاگیا بند

,

   

اس واقعہ کے پیش نظر عارضی طور پر مذکورہ تاج محل کو بند کردیاگیا او راس کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیا
اگرہ۔تاج محل کے احاطہ میں بم رکھنے کی اطلاع ملنے کے فوری بعد اگرہ پولیس نے ایک تلاشی مہم چلائی۔

سپریڈنٹ آف پولیس پروٹوکال اگرہ نے شیو رام یادو نے کہاکہ پولیس کنٹرول روم کو ایک شخص نے فون کرکے ملٹری کی بھرتی کے متعلق الزام لگایا اور جانکاری دی کہ تاج محل کے احاطہ میں بم رکھا ہوا ہے جو کچھ ہی وقت میں پھٹنے والا ہے۔

یادو نے کہاکہ ”تاج محل کے احاطے میں بم کی اطلاع ملنے کے بعد تاج محل کے اطراف واکناف میں سکیورٹی کا اضافہ کرتے ہوئے تلاشی شرو ع کردی گئی“۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ سی ائی ایف کو چوکنا کردیاگیا۔ فیروز آباد سے اس شخص کا پتہ چلالیاگیاہے۔

مزید تحقیقات جاری ہے“۔اس واقعہ کے پیش نظر عارضی طور پر مذکورہ تاج محل کو بند کردیاگیا او راس کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیا۔

سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورسیس (سی ائی ایس ایف) ذرائع کے بموجب”تقریبا9:30بجے صبح مقامی پولیس نے سی ائی ایس ایف کے اہلکاروں کو تاج محل میں بم کے متعلق جانکاری دی۔ بم کو ناکام بنانے کے لئے مشترکہ طور پر یوپی پولیس اور سی ائی ایس ایف نے تلاشی کی۔ سکیورٹی میں بھی اضافہ کردیاگیاہے“۔

اگرہ رینج کے انسپکٹر جنرل ستیش گنیش نے لوگوں کو بھروسہ دلایاکہ ڈرنے او رگھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہ ایک فرضی کال تھا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اس کے پیش نظر پولیس کی تلاشی مہم کا سلسلہ جاری رہے گا۔

گنیش نے کہاکہ ”ایک نامعلوم شخص نے 112پر رون کرکے کہاکہ تاج محل میں ایک بم دھماکہ ہوگا۔ اس جانکاری پر پولیس ٹیمیں اور بم کو ناکارہ بنانے والا عملے نے تلاشی لی۔ اس طرح کوئی بھی چیز انہیں ملی نہیں۔

جس شخص نے فون کال کیاتھا اس کاپکڑا جانا باقی ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں یقین دلاتاہوں کہ 99فیصد یہ ایک فرضی کال تھا جس کے پیش نظر ہم چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

سی ائی ایس ایف عہدیداروں نے مجھے جانکاری دی ہے کہ ایک دیڑھ گھنٹہ بعد تاج محل کو دوبارہ سیاحوں کے لئے کھول دیاجائے گا اور اس میں ڈرنے اورگھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے“۔