مجوزہ انتخابات سے قبل بی جے پی کے مزیدقائدین ایس پی میں شامل ہوسکتے ہیں
لکھنو۔اترپردیش کے مجوزہ اسمبلی انتخابات سے قبل بیلسائی اسمبلی حلقہ کے ایک رکن اسمبلی رادھا کرشنا نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) چھوڑ کرسماج وادی پارٹی(ایس پی) میں شمولیت اختیا ر کرلی ہے۔
ریاست کے پچھلے اسمبلی الیکشن میں مذکورہ رکن اسمبلی نے 82ہزار ووٹ حاصل کئے وہیں بی جے پی اورایس پی کے امیدوار وں نے بالترتیب 55,091اور50,848ووٹ لئے ہیں۔
بھگوا پارٹی کو دوسراجھٹکا اس وقت لگا جب ضلع بھائی راچ کے نان پارا سے بی جے پی کے رکن اسمبلی مدھورائی ورما نے بھی اس سے قبل ایس پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
مجوزہ انتخابات سے قبل بی جے پی کے مزیدقائدین ایس پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔
اس سے قبل سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے کہا تھاکہ انہیں پورا یقین ہے ریاست میں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں ایس پی کی جیت ہوگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کو روانگی کی ریاست میں عوام نے تیاری کرلی ہے۔
حال ہی میں انہوں نے لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وعدہ کیاتھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو ریاست میں نوجوانوں کو مفت لیاپ ٹاپ فراہم کریں گے۔
ای سی ائی نے انتخابات کے مقررہ وقت کا اعلان کیا
مذکورہ الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی ائی) نے ہفتہ کے روز پانچ ریاستوں اترپردیش‘ گوا‘ پنجاب’منی پور‘ اور اتراکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیاہے۔
ای سی ائی کا کہنا ہے کہ ان ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو ہوگی۔سال2017کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 312اسمبلی سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔
اس پارٹی نے 403اراکین کے ایوان اسمبلی میں 39.67فیصد ووٹ شیئر حاصل کیاتھا۔ سماج وادی پارٹی نے 47‘ بی ایس پی نے 19وہیں کانگریس نے سات سیٹوں پر ہی جیت حاصل کی تھی۔