شیشہ و تیشہ

   

پاپولر میرٹھی
فرصت !!
پھر کوئی نیا ناچ نچانے کیلئے آ
کچھ دیر مجھے اُلو بنانے کیلئے آ
اتوار کی چھٹی ہے فرصت سے ہوں میں بھی
ٹھینگا ہی سہی کچھ تو دکھانے کیلئے آ
…………………………
اکبر خاں اکبرؔ
کووِڈ 19…!!
کیا چیز ہے یہ اصل میں کووِڈ 19
ہے کس عذابی شکل میں کووِڈ 19
دنیائے علمِ طب کو مہارت کے باوجود
آیا نہ اس کی عقل میں کووِڈ 19
ووہان سے یہ نکلا ہے کس کے فراق میں
ہے کس کے شوقِ وصل میں کووِڈ 19
ہتھیار ہے یہ سب سے بڑا ہی تباہ کن
انساں کے ہے جو قتل میں کووِڈ 19
انساں کی جان لینا سمجھتا ہے ایک کھیل
ہے بس اِسی کے شغل میں کووِڈ 19
اک ملک نے اُگایا ہے کہتے ہیں لیاب میں
پچھلے برس کی فصل میں کووِڈ 19
سچائی کا اب اُن کی پتہ کس طرح چلے
ہو جن کی چشمِ عدل میں کووِڈ 19
خود کو کچھ اس طرح سے کورنٹائن کیجئے
پھیلے نہ اپنی نسل میں کووِڈ 19
اکبرؔ سماجی دوری کا رکھیں نہ گر لحاظ
آئیگا حمل و نقل میں کووِڈ 19
………………………
ناکام سروے
٭ ایک عالمی سروے کیا گیا جس میں سوال تھا کہ ’’کیا براہ مہربانی آپ باقی دنیا میں غذا کی قلت کے حل سے متعلق اپنی ایماندارانہ رائے عنایت کرنا پسند کریں گے ؟‘‘
سروے ناکام رہا کیونکہ …!
# افریقیوں کو معلوم نہیں تھا کہ غذا سے کیا مراد ہے ۔
٭ مشرقی یوروپ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ ایمانداری سے کیا مراد ہے ۔
# مغربی یوروپ والوں کو معلوم نہیں تھاکہ ’قلت‘ سے کیا مراد ہے ۔
٭ چینیوں کو معلوم نہیں تھا کہ ’رائے‘ سے کیا مراد ہے ۔
# مشرق وسطیٰ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ ’حل‘ سے کیا مراد ہے ۔
٭ جنوبی امریکہ والوں کو معلوم نہیں تھاکہ براہ مہربانی سے کیا مراد ہے ۔
# ریاست ہائے متحدہ امریکہ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ باقی دنیا سے کیا مراد ہے !!
سعداﷲ خان سبیلؔ ۔ ٹولی چوکی
……………………………
کورونا کا سائیڈافیکٹس…!!
٭ ارے کیا ہے جی یہ؟
کیسا تو بھی شیرخورما بنائے،دودھ تو پیٹ میں چلے گیا لیکن سیویاں اور مغزیات کٹورے میں ہی رہ گئے؟
میں پہلیچ بولی تھی ’’منہ پو سے ماسک نکال کو شیر خورمہ پیو…!!!‘‘
سہیل شاہ ۔ محبوب نگر
…………………………
دکھ…!
٭ ایک صاحب کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی، اسپتال گئے تو وہاں ایک اور صاحب کی دونوں ٹانگیں ٹوٹی دیکھ کر بولے …!
’’کیا آپ کی دو بیویاں ہیں …؟‘‘
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی ، کریم نگر
…………………………
برجستہ گوئی
٭ مولانا محمد علی جوہر حاضر دماغ و حاضر جواب تھے ۔ ان کی برجستہ گوئی بھی مشہور تھی ، ایک موقع پر ایک اہم مسئلے پر گفتگو ہورہی تھی۔ خلاف معمول مولانا آزاد خاموش بیٹھے تھے ۔ مولانا جوہر نے فرمایا : ’ابوالکلام‘ اب ’ابوالسکوت‘ بنے بیٹھے ہیں !۔
عبدالوحید خان ۔ مرادنگر
…………………………
بٹوارہ
٭ ایک عورت اپنی سہیلی کو بتارہی تھی کہ طلاق کے بعد میرے اور میرے شوہر کے بیچ میں برابر برابر کا بٹوارہ ہوگیا ۔ دو بچے میرے پاس آگئے اور دو بچے اُن کے پاس چلے گئے ۔
سہیلی : اور جائیداد کا کیا ہوا ۔
عورت : اُس کا بھی برابر … برابر بٹوارہ ہوگیا ۔ آدھی میرے وکیل کے پاس پہنچ گئی اور آدھی اُن کے وکیل کے پاس !!۔
ایس جے رحمن ۔ حکیم پیٹھ
…………………………