سیدۂ کائنات خاتون جنت کی سیرت کے درخشاں پہلو
خاتون جنت حضرت سیدہ بی بی فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے متعلق جو احادیث وارد ہوئی ہیں‘ اس کے پیش نظر آپ کو تعظیم و توقیر‘ عزت و
خاتون جنت حضرت سیدہ بی بی فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے متعلق جو احادیث وارد ہوئی ہیں‘ اس کے پیش نظر آپ کو تعظیم و توقیر‘ عزت و
سید مدثر احمد تاریخ وصال : ۲۲؍ جمادی الثانی ۱۳ ھخیر البشر بعد الانبیاء بالتحقیق کے اعزاز کے حامل اُمت محمدیہ کے اولین امیر و خلیفۃ المسلمین حضرت سیدنا ابو
مرسلہ : عبداللہ محمد عبداللہفخر رسل تاجدار انبیاء حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نور نظر، حضرت خدیجہ الکبریٰ کی لخت جگر سیدہ کائنات حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء
حافظ محمد صابر پاشاہحضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام کے اعلان نبوت کے بعد سب سے پہلےحضرت سیدنا صدیق اکبرؓ نے اسلام قبول فرمایا۔حضرت زید بن ارقمؓ سے مروی ہے کہ
رئیس القلم حضرت علامہ ارشد القادریحضرت ابوبکر اس وقت مکہ کے صرف ایک دیانت دار فیاض تاجر تھے، اس سے زیادہ ان کی کوئی حیثیت نہ تھی۔ اسی درمیان میں
اور تم لوگ تین گروہوں میں بانٹ دیے جاؤ گے ۔ (سورۃ الواقعہ۔۷)ازواج کا معنی یہاں اصناف ہے۔ جب کسی چیز کے مقابلے میں دوسری چیز ذکر کی جائے تو
عَنْ أُمِّ سَلْمٰي رضي ﷲ عنها قَالَتْ : اشْتَکَتْ فَاطِمَةُ سلام ﷲ عليها شَکْوَاهَا الَّتِي قُبِضَتْ فِيْهِ، فَکُنْتُ أُمَرِّضُهَا فَأَصْبَحَتْ يَوْمًا کَأَمْثَلِ مَارَأَيْتُهَا فِي شَکْوَاهَا تِلْکَ. قَالَتْ : وَخَرَجَ عَلِيٌّ
ہندو دھرم ایک پیچیدہ اور غیرمنظم مذہب ہے ، اس کی تفہیم آسان نہیں ہے ، ہندو مذہب میں کوئی کلیسائی نظام نہیں اور وہ واضح و متعین مذہبی اُصول
ڈاکٹر عاصم ریشماںحضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالی عنہا بعثت نبوی سے پانچ سال قبل ۲۰؍ جمادی الثانی کو تولد ہوئیں، اس وقت سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ
مولانا محمد ارشد علی قاسمیقرآن مجید، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے جملہ معجزات میں ایک زندہ جاوید معجزہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے خود اس کی حفاظت کا وعدہ
سوال : ہندہ کو اُن کے شوہر نے گھریلو تکرار کے دوران تین مرتبہ طلاق طلاق طلاق کہا ۔ بعد میں یہ کہہ رہا ہے کہ ’’ میں مذاق میں
مولانا ابوطالب رحمانی کی آمدحیدرآباد :۔ مسجد حسن بالا نگر ( بالا نگر ہائی وے ) شاد نگر میں 29 جنوری بروز جمعہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے
جب قیامت برپا ہوجائے گی ۔ نہیں ہوگا جب یہ برپا ہوگی (اسے ) کوئی جھٹلانے والا ۔ (سورۃ الواقعہ۱۔۲)قرآن کریم میں قیامت کو مختلف ناموں سے یاد کیا گیا
عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ : قَالَ عَلِيٌّ رضي اللہ عنه : وَنَظَرَ إِلَي ابْنِهِ الْحَسَنِ فَقَالَ : إِنَّ ابْنِي هٰذَا سَيِدٌ کَمَا سَمَّاهُ النَّبِيُّ صلي اللہ عليه وآله وسلم، وَسَيَخْرُجُ
قرآن مجید میں لفظ ’’علم ‘‘ مختلف اشتقاقی صورتوں میں ۷۷۸ مرتبہ وارد ہوا ہے ۔ ان مواقع پر علم کی دونوں شکلیں مدنظر ہیں ، اول وہ علم جو
مولوی سید امین الدین حسینی نظامی۱) اسم گرامی : محمد انوار اللہ۔ ۲)کنیت : ابو البرکات۔ ۳) شاہی خطابات: فضیلت جنگ، خان بہادر۔ ۴) القابات عالیہ : شیخ الاسلام ،عارف
ضیاء الامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہرینام: اس کی پہلی آیت میں ’’الواقعۃ‘‘ کا کلمہ ہے یہی اس کا نام ہے۔ اس سورۃ میں تین رکوع، چھیانوے آیتیں، تین
مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہاسلام ایک کامل و مکمل ضابطۂ حیات و نظام عدل ہے ۔ اسلام کے تمام تر عقائد و احکامات پر عمل کرنا اور اُس کے
پس (اے انسانو ! اور جنو ! ) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ (اے حبیب!) بڑا با برکت ہے آپ کے رب کا نام، بڑی عظمت
عَنْ عَلِيٍّ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : الْمَهْدِيُّ مِنَّا أَهْلَ الْبَيْتِ يُصْلِحُهُ ﷲُ تَعَالٰي فِي لَيْلَةٍ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَأَحْمَدُ.’’حضرت علی