ویران مساجد کی بازآبادکاری کا ذمہ دار کون ؟
قاری محمد عبدالمقتدر اظہر رشادی شہر حیدرآباد اور اطراف شہر کی سینکڑوں مسجدوں کی ویرانیاں اور پھر ان کی بربادیاں کسی باشعور اور زندہ ضمیر مسلمان اور کسی صاحب نظر
قاری محمد عبدالمقتدر اظہر رشادی شہر حیدرآباد اور اطراف شہر کی سینکڑوں مسجدوں کی ویرانیاں اور پھر ان کی بربادیاں کسی باشعور اور زندہ ضمیر مسلمان اور کسی صاحب نظر
ابوزُہَیرسیدزبیرھاشمی نظامی، مدرس جامعہ نظامیہ ایسے تو دنیا میں بے حساب مصلحین اور رہنماؤں نے اپنی طاقت کے مطابق علمی واصلاحی میدان میں عظیم الشان خدمات انجام دیں لیکن آپ
قرآن مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ ’’خشکی اور تری میں فساد ظاہر ہو گیا، جو لگوں کے ہاتھوں کی کمائی کا نتیجہ ہے، تاکہ اللہ انھیں ان
وہی دونوں مشرقوں کا رب ہے اور دونوں مغربوں کا رب ہے ۔پس (اے انس و جاں) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ (سورۂ رحمٰن ۱۷۔۱۸)
عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ رضي اللہ عنه، عَنِ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : الصَّدَقَةُ عَلَي الْمِسْکِيْنِ صَدَقَةٌ وَعَلٰي ذِي الرَّحِمِ ثِنْتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ. رَوَاهُ التِّرمِذِيُّ وَحَسَّنَهُ وَالنَّسَائِيُّ
مرحوم ڈاکٹر حسن الدین احمد کا محققانہ تجزیہ مرکز میں مودی حکومت کے زیراقتدار ہندوستان جس گمبھیر صورتحال سے گزر رہا ہے وہ پریشان کن ہے ، آئین میں ترمیم
عہد رسالت کے کچھ ابتدائی حصے کو چھوڑکر باقی حصے میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کتابت حدیث کا کام بھی بڑے اہتمام سے کرتے رہے۔ حضرت عبد اللہ
حبیب محمد بن عبداللہ رفیع المرغنی تاریخ عالم کا رخ بدلنے میں جن خواتین نے اہم کردارسرانجام دیا ہے ان میں سرفہرست اور سنہری حروف سے لکھا گیا مقدس اسم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ہندہ کا عقد زید سے ہوا۔ پھر زید نے ہندہ کو تحریراً طلاق دی جس میں لکھا کہ ’’بدرجہ مجبوری
حافظ محمد شعیب یہ دستور ہے کہ اس کائنات کے وجود و عدم میں پھولے سمانے والی ہرچیز ایک وقت خاص کے ساحل پر آکر فنائیت کی سند حاصل کرلیتی
مولانا حبیب سہیل بن سعید العیدروس حضرت حبیب جعفر بن احمد بن عیدروس العیدروس رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت ۱۳۲۵ھ میں حزم (حضرموت ، یمن ) میں ہوئی ۔ آپؒ
جناب محمد رضی الدین معظم أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِيْنَo بلا و مصیبت کے وقت پڑھنے سے ان شاء اللہ نجات حاصل ہوگی ۔ بلا و مصیبت دور کرنے
مولانا معاذالدین قاسمیؔ مذہب اسلام کا امتیاز یہ ہے کہ اس نے حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی طرف بھی توجہ دلائی ہے اوردیگر مذاہب کے برعکس جس
ظلم عدل کی ضد ہے ‘کسی شئے کو اس کی اصل جگہ سے ہٹاکر غیر محل میں رکھنے کو ظلم کہتے ہیں‘ظلم کرنے والا ظالم اور جس پر ظلم ڈھایا
اللہ تعالی نے جن بہترین و بلند صفات کو اختیار کرنے کےلیے بندوں کو دعوت دی ہے، ان میں سے ایک بہترین صفت جس کے ذریعے سے انسان دنیا میں
اور پیدا کیا جان کو آگ کے خالص شعلے سے ، پس (اے انس و جاں) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ۔ (سورۂ رحمٰن ۱۵۔۱۶)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : دِيْنَارٌ أَنْفَقْتَهٗ فِي سَبِيْلِ ﷲِ. وَدِيْنَارٌ أَنْفَقْتَهٗ فِي رَقَبَةٍ وَدِيْنَارٌ تَصَدَّقْتَ بِهٖ عَلٰي
مکہ مکرمہ میں روز بہ روز کفار و مشرکین کی ایذا رسانی میں اضافہ ہونے لگا ، وہ مسلمانوں کو نقصان پہونچانے کے لئے نت نئے طریقے ایجاد کررہے تھے
(۱) ام المؤمنین حضرت خدیجۃ الکبری ؓبنت خویلد (۲) ام المؤمنین حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا (۳) ام المؤمنین حضرت عائشہ بنت أبوبکر رضی اللہ عنہا (۴) ام
حبیب محمد بن عبداللہ رفیع المرغنی رسول اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کی ازواج رضی اللہ عنہن کو ازواج مطہرات کہا جاتا ہے اور قرآن