سعودی خاتون کی ویزا درخواست پر غوروخوض کیا جائیگا : آسٹریلیا

,

   

سڈنی ۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ 18 سالہ ایک سعودی خاتون کی اس درخواست پر غوروخوض کررہی ہے جہاں اس نے آسٹریلیا میں پناہ حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ یہ ایک ایسا کیس ہے جس نے عالمی سطح پر سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ دریں اثناء آسٹریلیا کے محکمہ امورداخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت آسٹریلیا اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتی ہیکہ محترمہ رحف محمد القنون آسٹریلیا میں خود کو محفوظ تصور کرتے ہوئے یہاں پناہ گزین ہونے کی خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی جانب سے تمام ضابطوں کی تکمیل کے بعد القنون کی جانب سے ویزے کے حصول کیلئے داخل کردہ کسی بھی درخواست پر انسانی بنیادوں پر غوروخوض کرتے ہوئے جاری کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہوٹل سے روانگی
دریں اثناء تھائی لینڈ کی جانب سے عارضی طور پر ملک میں داخل ہونے کی اجازت ملنے کے بعد 18 سالہ سعودی خاتون بینکاک ایئرپورٹ کے اس ہوٹل سے چلی گئی ہیں جہاں انھوں نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا تھا۔تھائی لینڈ کی امیگریشن پولیس کا کہنا ہے کہ رحف محمد القنون ‘اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین کی نگرانی میں ہوٹل سے چلی گئی ہیں’۔اس سے پہلے تھائی لینڈ کی امیگریشن کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا تھا کہ سعودی خاتون رحف محمد القنون کی جان کو خطرے کے دعووں کے پیش نظر انھیں ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔پیر کو جب تھائی لینڈ کے امیگریشن حکام نے یہ کوشش کی تھی کہ انھیں کویت بھیج دیا جائے تو انھوں نے خود کو ایئر پورٹ کے ایک ہوٹل کے کمرے میں بند کر لیا تھا۔امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ رہف محمد القانون کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کو اس معاملے میں بات چیت کے لیے شامل کیا جائے گا۔رہف نے پیر کی صبح کویت جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا تھا۔