لوک سبھا انتخابات کا آج تیسرا مرحلہ ‘116 نشستوں کیلئے رائے دہی

,

   

14 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں انتظامات مکمل ۔ ملائم سنگھ یادو ‘ راہول گاندھی اور امیت شاہ اہم امیدوار

نئی دہلی 22 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں لوک سبھا کی 116 نشستوں کیلئے تیسرے مرحلے میں کل منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ان میں گجرات اور کیرالا کے تمام لوک سبھا حلقے بھی شامل ہیں۔ کل کے مرحلے میں اہم امیدواروں میں بی جے پی کے صدر امیت شاہ ‘ کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور کئی مرکزی وزرا اور اہم امیدوار شامل ہیں۔ کل کا مرحلہ برسر اقتدار بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کیلئے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ 2014 میںہوئے انتخابات میں ان میں سے 66 نشستوں پر انہیں کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ یہ 116 حلقے 14 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ 2014 کے انتخابات میں ان تمام حلقوں میں کانگریس اور اس کی حلیفوں کو 27 نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ مابقی نشستیں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے حصے میں آئی تھیں۔ گجرات کی تمام 26 اور کیرالا کی تمام 20 نشستوں کے علاوہ کل آسام کی چار ‘ بہار کی پانچ ‘ چھتیس گڑھ کی سات ‘ کرناٹک کی 14 ‘ مہاراشٹرا کی 14 ‘ اوڈیشہ کی چھ اترپردیش کی 10 ‘ مغربی بنگال کی پانچ ‘ گوا کی دو دادرا اور نگر حویلی کے علاوہ دمن اور دیو کی ایک ایک اور تریپورہ کی ایک نشست کیلئے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ تریپورہ ایسٹ حلقہ کیلئے رائے دہی حالانکہ 18 اپریل کو ہونی تھی تاہم یہاں کل ووٹ ڈالے جائیں گے تیسرے مرحلے میں جملہ 18.56 کروڑ رائے دہندے ہیں اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جملہ 2.10 لاکھ پولنگ اسٹیشن / بوتھ قائم کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ سکیوریٹی کے بھی وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔ پہلے دو مراحل میں لوک سبھا کی 91 اور 96 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ یہ مراحل 11 اور 18 اپریل کو منعقد ہوئے تھے ۔ ملک بھر میں جملہ سات مراحل میں انتخابات کروائے جا رہے ہیں۔ انتخابی عمل جنوبی ہند کی ریاستوں میں کل مکمل ہوجائیگا ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ گاندھی نگر سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس بار یہاں سے بی جے پی نے ایل کے اڈوانی کی بجائے امیت شاہ کو امیدوار بنایا ہے ۔ گجرات سے بی جے پی نے گذشتہ انتخابات میں تمام 26 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی تھی ۔ مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ قبائلی امور جسونت سنہہ بھابھور داہود سے بی جے پی امیدوار ہیں۔ کیرالا میں راہول گاندھی ویاناڈ حلقہ سے امیدوار ہیں۔ وہ امیٹھی سے بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی کے مقابلہ سے ریاست میں انتخابات دلچسپ ہوگئے ہیں ۔ یہایں ایل ڈی ایف اور یو ڈی ایف کے مابین مقابلہ ہے اور بی جے پی بھی اپنا وجود منوانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ مرکزی وزیر الفونس کنم تھانم ارناکلم سے پہلی مرتبہ انتخاب کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو تھرواننتا پورم دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ یہاں انہیں سی پی آئی کے سی دیواکرن اور بی جے پی کے کے راجا شیکھرن سے مقابلہ درپیش ہے ۔ کرناٹک میں دو رخی مقابلہ ہے ۔ یہاں کانگریس ۔ جے ڈی ایس کا راست ٹکراو بی جے پی سے ہے ۔ بی جے پی یہاں کچھ حلقوں میں اچھا اثر رکھتی ہے اور وہ اپنی تعداد میں اضافہ کی کوشش کریگی ۔ بی جے پی کا دعوی ہے کہ ریاست میں مودی لہر ہے اور اس کا اسے فائدہ ہوگا ۔ کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کیلئے یہ انتخابات امتحان سے کم نہیں ہیں کیونکہ ریاست میں دونوں جماعتوں کی مخلوط حکومت ہے جس کے سربراہ جے ڈی ایس کے ایچ ڈی کمارا سوامی ہیں۔ کل یو پی کے جن 10 حلقوں میں رائے دہی ہوگی ان میں اہم امیدوار سماجوادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو شامل ہیں جو مین پوری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اعظم خان کل کے امیدواروں میں شامل ہیں جن کا مقابلہ بی جے پی کی امیدوار جیہ پردا سے ہے ۔ 2014 میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی نے ان 10 حلقوں کے منجملہ سات حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی جو اس بار مشکل دکھائی دے رہی ہے ۔