ہجومی تشدد اور زبردستی جئے شری رام کہلوانے رام کے سچے بھکت نہیں بلکہ مجرم ہیں، رام آج ہوتے تو ایسے لوگوں کو سزا دیتے : سابق جسٹس کاٹجو

,

   

حیدرآباد: سابق جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ماکنڈے کاٹجو نے ملک میں مسلمانو ں کے خلاف ہجومی تشدد اور ان سے زبردستی جئے شری رام نعرہ لگوانے کے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کرنے والے اور مسلمانوں کو جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے والے لوگ رام کے سچے بھکت نہیں ہیں بلکہ بڑے مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج رام ہوتے تو وہ ایسے لوگوں کو سخت سزا دیتے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ میں جج تھے تب انہو ں نے ایچ ایس جین بنام حکومت ہند کے مقدمہ میں 1996ء میں ایک فل بنچ کا فیصلہ سنایا تھا اس فیصلہ میں انہوں نے کہا تھا کہ جب ایودھیا کے راجا دشرتھ ضعیف ہوگئے تب انہوں نے سوچا کہ وہ اپنے بڑے لڑکے رام کو ایودھیا کا ولی عہد بنانے کا اعلان کریں لیکن ایسا کرنے سے قبل انہوں نے ایودھیا کی عوام سے رائے طلب کی۔

ایودھیا کی عوام نے راجا دشرتھ سے کہا کہ رام ولیعہد ہونے کے لائق ہیں کیونکہ وہ عوام کو ہمیشہ اپنی اولاد کے جیسا سمجھتے ہیں۔ دکھ درد کے وقت ان سے ہمدردی کرتے ہیں اور جب کوئی تہوار منایا جاتا ہے تو ایک باپ کی طرح خوش ہوتے ہیں۔ جسٹس کاٹجو نے کہا کہ رام راج میں نہ تو کسی پر ظلم ہوتا تھا اورنہ ہی جئے شری رام کہنے پر کسی کو مجبور کیا جاتا تھا۔