۔10 لاکھ نوکریاں اور کسانوںکے قرض کی معافی کاوعدہ

   

بہار میںعظیم اتحاد کا منشور جاری، تیجسوی یادو اور کانگریس قائد رندیپ سنگھ سرجے والا کی پریس کانفرنس
پٹنہ:راشٹریہ جنتا دل(آر جے ڈی)کے زیرقیادت عظیم اتحاد نے آج اپنا انتخابی منشور’’پرن ہمارا سنکلپ بدلاؤ کا ‘‘جاری کرتے ہوئے 10 لاکھ نوجوانوں کو مستقل ملازمت، اساتذہ کو مساوی کام کے بدلے مساوی تنخواہ دینے ، کنٹراکٹ سسٹم ختم کرنے اور کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ عظیم اتحاد کی جانب سے وزیراعلیٰ کے امیدوار تیجسوی یادو نے کانگریس کے سینئر قائد رندیپ سنگھ سرجے والا اور بہار کے انچارج شکتی سنگھ گوہل، ریاستی صدر مدن موہن جھا، سی پی آئی ایم ایل)کی ششی یادو، سی پی آئی ایم کے ارون سنہا اور سی پی آئی کے رام بابو کمار کے ساتھ پریس کانفرنس میں انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے نتیش کمار حکومت کو ہرمحاذ پر ناکام قرار دیا اور کہا کہ حکومت روزگار، غریبی، بھوک سے ہونے والی اموات اور نقل مکانی پر بات نہیں کرنا چاہتی ۔گزشتہ 15 سال سے نتیش کمار ریاست کے وزیراعلیٰ ہیں، لیکن آج تک بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دلا سکے۔ انہوں نے کہا بہار سے نقل مکانی کو روکنا عظیم اتحاد کا عزم ہے۔ عظیم اتحادکی حکومت بنتے ہی پہلی کابینہ کی میٹنگ میں 10 لاکھ بے روزگاروں کو نوکری دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ امتحان کیلئے بھرے جانے والے درخواست فارم مفت ہوں گے اور امتحانی مراکز تک جانے کا کرایہ بھی حکومت اداکرے گی۔ اس کے ساتھ ہی کنٹراکٹ پر ہونے والی بحالی کو ختم کرکے مستقل نوکری دینے ، اساتذہ کو مساوی کام کیلئے مساوی تنخواہ دینے، منریگا کی طرز پر روزگاراسکیم کا آغاز کرنے ، منریگا کے تحت ہر خاندان کے بجائے ہرشخص کو کام دینے ، کم از کم اُجرت کی گیارنٹی اور کام کے دن کو 100 سے بڑھا کر 200 کیے جانے ، پہلے اسمبلی اجلاس میں مرکز کے زراعت سے متعلق تینوں بلس کے اثر سے بہار کے کسانوں کو آزادی دلانے اور کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے ۔ منشور میں کورونا کے سبب دیگر ریاست میں پھنسے بہار کے مزدوروں کی حالت کو ذہن میں رکھ کر وعدہ کیا گیا ہے کہ حکومت کی تشکیل پر ملک کی ہر ریاست میں ہیلپ لائن قائم کئے جائیں گے، جہاں کسی بھی تباہی اور ضرورت کے وقت شرمویرمہاجر مزدور اور ان کے خاندان کو حکومت بہار سے مدد مل سکے گی۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے 10 لاکھ نوجوانوں کو مستقل نوکری دینے کے ان کے وعدے کے بارے میں کہا کہ ان سے پوچھا جارہا ہے کہ 10 لاکھ ملازمتیں کیسے دیں گے۔ وہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ بہار میں 4.5 لاکھ سرکاری عہدے خالی ہیں۔ منی پور جیسی چھوٹی ریاست میں ایک لاکھ کی آبادی پر 1,000 پولیس اہلکار ہیں، بہار میں صرف 77 پولیس اہلکارہیں۔ ان کی حکومت آئی تو یہ صورت حال تبدیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام میں روزگار چھینے جانے کے سلسلے میں حکومت کے خلاف کافی غصہ ہے ۔یادو نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اب تھک چکے ہیں اورشکست تسلیم کرچکے ہیں۔اس لیے وہ کہتے ہیں کہ یہاں سمندرنہیں ہے اس لیے کل کارخانہ نہیں لگا سکتے لیکن اسی بہار میں مروڈھا، پرسہ، مدھیپورا میں کارخانہ لگا ئے ہیں۔آج بہار میں چینی مل، جوٹ مل یا پیپر مل سب بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہار میں مکئی، لیچی، گنے ‘کیلے وغیرہ کی بھرپور پیداوار ہوتی ہے لیکن ایک فوڈ پروسیسنگ یونٹ نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکوت بنی تو ان سب پر توجہ دی جائے گی۔