اسپیکر اوم برلا’پارلیمنٹ میں مذہبی نعروں کی اجازت نہیں دی جائے گی“

,

   

مذکورہ نعروں کا ذکر لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے چہارشنبہ کے روز اسپیکر کے لئے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کیاتھا۔

نئی دہلی۔ لو ک سبھا کے نو منتخبہ اسپیکر اوم برلا نے چہارشنبہ کے روز یہ کہاکہ وہ حزب اختلاف اراکین پارلیمنٹ جب حلف لے رہے تھے تو اس وقت جو مذہبی نعرے لگائے گئے ہیں دوبارہ ایسے نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

https://www.youtube.com/watch?v=ZHP99hTMiJw

ایچ ٹی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں برلا نے کہاکہ مذکورہ عبور ی اسپیکر ویرنندر کمار نے اراکین پارلیمنٹ بشمول یوپی اے الائنس چیر پرسن سونیا گاندھی‘ اے ائی ایم ائی ایم لیڈر اسد الدین اویسی‘ اور ترنمول کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے حلف لینے کے دوران ٹریژری بنچ کی مداخلت پر انییں باہر نکال دینے کے متعلق درست کام کیاہے۔

ٹریژری بنچ کے نعروں کے جواب میں ترنمول کانگریس کے کچھ اراکین پارلیمنٹ نے بھی نعرے لگائے

۔سترویں لوک سبھا اسپیکر کے طور پر متفقہ فیصلے میں انتخاب کے بعد برلا نے کہاکہ ”میں نہیں سمجھتا کہ پارلیمنٹ نعرے بازی‘ پلے کارڈ دیکھانے یاویل میں پہنچنے کی جگہ ہے۔

YouTube video

یہ وہ سڑک ہے جہاں پر احتجاج کے لئے جانا کا راستہ دیکھا یاجاتا ہے۔ جو کچھ لوگوں یہاں پر کہنا چاہتے ہیں‘ جو کچھ بھی ان کے الزامات ہیں‘ تاہم وہ حکومت پر حملہ کرنا چاہتے ہیں وہ کرسکتے ہیں‘ مگر وہ گیلری یہ سب کرنے کے لئے نہیں جاتے“۔

استفسار میں جب ان سے کہاگیا کہ کیااس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوں گے اس بات کا بھروسہ آپ دلائیں گے جس پر 56سالہ اسپیکراس کو قبول نہیں کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نہیں جانتا کہ اگر یا دوبارہ رونما ہوگا مگر ہماری کوشش رہے گی کے پارلیمنٹ ضوابط کے تحت چلے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”جئے شری رام کے نعرے‘ جئے بھارت‘ وندے ماترم‘ میں کہتا ہوں یہ پرانے معاملات ہیں۔ ایک بحث کے دوران یہ الگ ہیں۔

ہر وقت حالات یکساں نہیں ہوتے۔حالات جو بھی ہوں گے ان کا تعین اسپیکر کی کرسی پر بیٹھے فرد کریں گے“۔

مذکورہ نعروں کا ذکر لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے چہارشنبہ کے روز اسپیکر کے لئے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کیاتھا۔

ان ریمارکرس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے نئے اسپیکر نے کہاکہ”میں اس پر صاف ہوں۔ پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہے۔ یہ مندر ہمیشہ پارلیمانی قواعد پر چلے گا۔

تمام پارٹیوں سے گذارش کرتاہوں کہ ہمیں ایسے مقام کی اہمیت کو برقرار رکھنا ہوگا۔

ہم دنیاکی بڑی جمہوریت ہیں‘ ہر کوئی ہماری طرف دیکھتا ہے‘ اسی طرح‘ ہماری پارلیمانی طریقے کار بھی ساری دنیاکے لئے ایک مثال ہے“۔

راجستھان کے کوٹا سے دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ برلا کو بی جے پی کی زیرقیادت نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس کی اسپیکر امیدوار کے طور پر چونکا دینے والافیصلہ کیاگیاتھا۔ اپوزیشن کی جانب سے اس فیصلے کی کوئی مخالفت نہیں کی گئی ہے۔

برلا نے کہاکہ ”تمام پارٹیوں نے میرے اوپر اعتماد جتایا ہے‘ لہذا یہ میری ذمہ داری ہوگی کہ میں ان کے بھروسہ پر قائم رہوں“۔

تمام حصوں کی مخالفت کو کیاوہ سختی کے ساتھ نمٹیں گے جس پر برلا نے کہاکہ ”میں سخت نہیں ہونا چاہتاہوں۔ میں چاہتاہوں کہ ہم سب اپنی ذہن میں موجود باتیں کریں گے قانون کے دائرے میں رہ کر“