افغانستان اور پاکستان میں خوفناک جنگ شروع؟ سرحد پر بمباری و فائرنگ

,

   

دونوں ممالک کے تقریباً 100 فوجیوں کی ہلاکت کا اندیشہ ،درجنوں چوکیاں تباہ، عالمی سطح پر تشویش

کابل ۔12اکتوبر ( ایجنسیز ) افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحد پر حالات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان خوفناک جنگ چھڑ گئی۔ سرحد پر بمباری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ اس کے حملوں میں افغانستان کو بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ افغانستان کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ پاکستان کو زبردست جواب دیا گیا جس میں متعدد پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے۔افغانستان کے صوبہ ہلمند میں پاکستانی فضائی حملوں کے بعد طالبان فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ اس کارروائی میں 15 پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے۔ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان حملہ میں 50 سے زائد پاکستانی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں ممالک کے تقریباً 100 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔پاکستانی میڈیا کے مطابق افغان فورسز نے پاک افغان سرحد پر 6 مقامات پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے متعدد افغانی پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔وہیں افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب کارروائی میں 58 پاکستانی فوجی ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان افواج نے جوابی کارروائی کے دوران متعدد پاکستانی چوکیاں تباہ کیں اور کچھ ہتھیار عارضی طور پر اپنے قبضے میں لے لیے اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی ضبط کیا۔ افغانستان نے پاکستان پر اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔پاکستان کا الزام ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو پناہ دے رہا ہے۔ ٹی ٹی پی نے 2021 سے اب تک سینکڑوں پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔ اسلام آباد نے کابل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستانی طالبان کو پناہ دینا بند کرے۔اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کو افغان طالبان سے کافی لاجسٹک اور آپریشنل مدد ملتی ہے۔ٹی ٹی پی نے حال ہی میں شمال مغربی پاکستان میں حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں 20 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔یہ صورتحال خطے میں امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔