امریکی ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کی جانب سے کئے گئے ریسرچ کے بموجب ایک نسل کشی کے لئے دنیا کے دوسرے نمبر پر ہے اور ہندوستان ایک بڑے خطرے کے دہانے پر ہے۔
واشنگٹن ڈی سی۔ وزیراعظم نریندر مودی کے اسلام فوبیک پالیسیوں پر بات چیت کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے‘ نسل کشی کی نگرانی‘ اور دیگر17انسانی حقوق اداروں نے امریکہ میں ہندوستان کے اندر مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
کانگریس کی تفصیلات کی پیشکش کے دوران برسراقتدار کے مسلمانوں کے ساتھ نفرت پر مشتمل تبادلہ خیال میں مذکورہ مختلف گروپس نے حالیہ ہری دوار نفرت انگیز سمینار میں نسل کشی کے اعلان پر بات کی گئی ہے۔
اجلاس میں موجود ماہرین نے اس کے متعلق بات کی کہ اگر حالات خراب ہوتے ہیں توملک میں بڑے پیمانے پر تشدداو رمسلمانوں کے قتل عام کے امکان کیسے ہوسکتے ہیں۔
جنیو سائیڈ واچ کے صدر ڈاکٹر گریوگوری اسٹانٹون نے کہاکہ شمالی ہندوستان کے ہری دوار شہر میں پچھلے ماہ بھگوا دھاری ہندو سادھوں کے ایک اجتماع ”جس کا واحد مقصد مسلمانو ں کی نسل کشی کے اکسانا تھا۔ہندوستان کے قائدین کو اس نسل کشی کی تقریروں کی مذمت کرنا او راس کو روکنا چاہئے‘ اب تک نریندر مودی نے اس کے خلاف زبان نہیں کھولی ہے“۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے ہندوستان کشمیر کے ماہر گوئند اچاریہ نے کہاکہ ”درحقیقت مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک لیڈر اور اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریہ نے اس ہفتہ بی بی سی کو دئے گئے ایک انٹریو میں اس دھرم سنسد سے کی جانے والی نفرت انگیز تقریروں کی کھلے عام مدافعت کی ہے“۔
ایک پریس نوٹ میں انہو ں نے کہاکہامریکی ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کی جانب سے کئے گئے ریسرچ کے بموجب ایک نسل کشی کے لئے دنیا کے دوسرے نمبر پر ہے اور ہندوستان ایک بڑے خطرے کے دہانے پر ہے۔
ہندوستان میں ظاہر کی جانے والی نفرت کو ہم سب کو تسلیم کرنے کی ہم دعوت دیتے ہیں جس کی سطح نہایت حساس ہے۔
ماضی میں کی گئی غلطیوں کو دہرانے کے لئے ہم بائیڈن انتظامیہ کو چھوڑ نہیں سکتے ہیں“۔
ان تنظیموں نے 2002کے گجرات فسادات‘ گیٹ ہب پلیٹ فارم پر مسلم خواتین کی حالیہ ’نیلامی‘ کے علاوہ سی اے اے پر بھی بات کی جس کے ذریعہ ملک میں مسلم شہریوں کو بی جے پی کس طرح کم کرنے اور انہیں طاق پر رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔