ایم پی۔دلت شخص کی شادی کے دوران تشدد میں 48مکانات مسمار

,

   

مدھیہ پردیش کے راج گڑھ ضلع کے جیاا پور میں مقامی دلت اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے درمیان میں پیش ائے ایک واقعہ کے بعد عہدیداروں نے19مئی جمعرات کے روزان 48مکانات کو مسمار کردیا جس کے متعلق ان کا ماننا ہے کہ وہ سرکاری اراضی کی خلاف ورزی ہے۔

منگل کی رات کو بتایاجارہا ہے کہ اس وقت جھگڑا پیش آیا جب ایک دلت شادی کی بارات قریب کی مسجد کے پاس سے گذری تھی۔ راج گڑھ سپریڈنٹ آف پولیس (ایس پی) پردیب شرما کے بموجب کم ازکم پانچ لوگ پتھر بازی میں زخمی ہوئے جس میں ایک چھ سالہ بچے بھی شامل ہے۔

بارات کے بینڈ ممبرس کو مبینہ دھکا دیاگیا‘ حالانکہ شرما کا کہنا ہے کہ بینڈ ممبرس نے دعوی کیاہے کہ مسجد کے سامنے سے گذرتے وقت انہوں نے آواز کم کردی تھی۔انڈین ایکسپریس کے بموجب منتظمین کاکہنا ہے کہ مقامی اقلیتی مسلم کمیونٹی کے ممبرس کو بڑی آواز سے برات میں بجائے جانے والی موسیقی پر اعتراض تھا جس کی وجہہ سے دونوں گروپوں کے درمیان تصادم پیش آیا‘ جس کے نتیجے میں پتھر بازی ہوئی تھی۔واقعہ کے بعد ائی پی سی کی دفعہ294کے علاوہ 336اور 506کے بشمول ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے مختلف دفعات کے تحت ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

جیر ا پور اسٹیشن اچنارج پربھات گوڑ کے بموجب شروعات سے ہی برات میں اونچی آواز کی میوزیک بجائی جارہی تھی جب وہ پڑوس کی مندر کے پاس پہنچا‘ جس کے بعد ملزمین نے اس گروپ پر عقب سے پتھر اؤ کیاتھا۔

پولیس کے بموجب سمر لالہ‘ فرحان خان‘ جنید خان‘ سہیل خان‘ صابر خان‘ انس قصائی‘ ڈگا خان اوردیگر کے نام ایف ائی آر میں شامل ہیں۔ ایف ائی آر میں سات لوگوں کے نام شامل ہونے کے باوجود اٹھ لوگوں کو اب تک تحویل میں لے لیاگیا ہے اور 21لوگوں کی مشتبہ کے طور پرپہچان کی گئی ہے۔انڈین ایکسپرس کے ارٹیکل کے مطابق چھ ملزمین کے لائسنس یافتہ ہتھیار کومنسوخ کیاگیا ہے۔

شناخت کئے جانے کے بعد21مشتبہ افراد سے متعلق جیر ا پور کے وارڈ4میں 18مکانات کی مبینہ نشاندہی مذکورہ میونسپل انتظامیہ نے کی ہے۔جیر اپور تحصلیدار اشوین روم چیرامن کے بموجب دلت شادی کی برات پر پتھر پھینکنے والے افراد خلاف کاروائی کی جائے گی۔

چیرامن کے حوالے سے انڈیا ٹوڈے نے خبر دی ہے کہ ”ہم نے اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی شرو ع کردی ہے۔مذکورہ لوگ دلت شخص کی شادی کی برات پر پتھر پھینکنے والے ہیں۔ مذکورہ مکانات جو18ملزمین کے نشاندہی کرلی گئی ہے اور کاروائی کی جائے گی“۔

نشاندہی کئے گئے اٹھارہ مکانات کو جمعرات کے روز منہدم کردیاگیاہے۔ دیگر30مکانات ممکن ہے کہ عوامی سڑک پر قبضہ کرکے تعمیر کرنے کے الزام میں منہدم کئے جائیں گے۔

چیرامن نے انڈین ایکسپریس کو بتایاکہ”ماتا مندر کو جانے والے سڑک جوسرکاری اراضی ہے کے علاقے میں قبضہ کرتے ہوئے تعمیر کئے گئے 30دیگر مکانات ہیں۔انہیں ایک روز قبل نوٹس جاری کی گئی ہے‘ ماضی میں کم از کم تین نوٹسیں جاری کی گئی ہیں“۔

چیرمن نے کہاکہ ملزمین کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔ وہیں سرکاری سڑک پر 30غیر مجاز قبضوں میں دونوں کمیونٹی کے لوگ ملوث ہیں‘ کیونکہ مسلم اکثریتی والا یہ علاقہ ہے‘ یہ مکانات بڑے پیمانے پر اس کمیونٹی کے ہی ہیں۔