بی جے پی کے سابق ایم پی سوامی چنمایاں نند پر لاء اسٹوڈنٹ کے اغوا کا الزام

,

   

مذکورہ عورت جو اترپردیش کے شاہجہاں پور کے ایس ایس لاء کی طالب علم ہے 24اگست کے روز فیس بک پر ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد سے لاپتہ ہے۔ تین وقت کے رکن پارلیمنٹ چینمایاں نند اس کالج کے چیرمن ہیں

لکھنو۔سابق مرکزی وزیر سوامی چینمایاں نند کے خلاف منگل کے روز مبینہ طور پر ایک طلبہ کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کیاگیاہے‘ مذکورہ عورت نے سوشیل میڈیا پر وائیرل ایک ویڈیو میں الزام لگایا ہے ”ایک بڑا لیڈر ور سوسائٹی کے سنت“اس کو دھمکیاں دے رہا ہے اور”کئی لڑکیو ں کی اس نے زندگیاں تباہ کردی ہیں“۔

مذکورہ عورت جو اترپردیش کے شاہجہاں پور کے ایس ایس لاء کی طالب علم ہے 24اگست کے روز فیس بک پر ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد سے لاپتہ ہے۔ تین وقت کے رکن پارلیمنٹ چینمایاں نند اس کالج کے چیرمن ہیں۔لڑکی کے والد نے پولیس میں شکایت کی ہے کہ چینمایاں نند نے ان کی بیٹی زندگی مشکلات میں ڈال دی ہے۔

ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے کہاکہ ”متاثرہ کے والد کی جانب سے دائر کردہ شکایت کی بنیاد پر ہم نے چینمایاں نند سوامی کے خلاف مبینہ اغوا اور متاثرہ کی فیملی کو دھمکیاں دینے کا ایک مقدمہ درج کیاہے“۔ڈی جی پی نے مزیدکہاکہ یوپی اسپیشل ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) کو معاملہ کی تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے کہاگیاہے اور طلبہ کا پتہ چلانے کے لئے ٹیم مختلف مقامات پر روانہ کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم کچھ جانکاری الکٹرانک نگرانی سے ملی ہیں اور ہمیں یقین ہے بہت جلد لڑکی کا پتہ چل جائے گا“۔ فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں لڑکی نے کہاکہ”میں شاہجہاں پور سے اور ایل ایل ایم کی تعلیم ایس ایس کالج سے حاصل کررہی ہوں۔ ایک بڑے لیڈر اور سوسائٹی کے سنت‘ جس نے بہت ساری لڑکیوں کی زندگی تباہ کردی ہے‘ نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

 

اس کے خلاف میرے پاس تمام ثبوت موجود ہیں“۔ لڑکی نے وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ سے مدد کی گوہار لگائی۔لڑکی نے کہاکہ ”میں مودی جی او ریوگی جی سے مدد کی درخواست کرتی ہوں۔ وہ (سنت) نے میرے خاندان کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

و ہ ایک سنیاسی ہیں اور دھمکی دے رہا ہے کہ ڈی ایم‘ پولیس سب اس کے ساتھ ہے‘ کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ آپ تمام سے میں انصاف کی درخواست کرتی ہوں“۔ ایک پولیس والے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”اس نے چینمایاں نند کا راست نام نہیں لیاہے۔

مگر اس کی طرف اشارہ کیاہے۔ اس کے وال نے سابق مرکزی وزیر کے نام کا ذکر اپنی شکایت میں کیاہے“۔ مذکورہ والد نے اپنی شکایت میں کہاکہ 23اگست سے لڑکی کا فون بند ہے۔ جب میں سوامی جی کے پاس انصاف کے لئے گیا تو میری بات سننے والا کوئی نہیں تھا۔

اس کی ماں لڑکی کے روم کو گئی تھی مگر وہ بند تھا۔ والد نے میڈیا او رانتظامیہ کے سامنے روم کھولنے کا مطالبہ کیا۔ماں کا کہنا ہے کہ 15اگست کے روز گھر والو ں سے لڑکی کی ملاقات ہوئی تھی اس نے ہمیں کچھ نہیں بتایا مگر اتنا ضرور کہاتھا کہ اگر اس کا فون بند ائے تو سمجھنا کے وہ مشکل میں ہے۔

ماں نے بتایا کہ ”لڑکی کے کچھ بتایا نہیں مگر وہ مایوس دیکھائی دے رہی تھی“۔ایس ایس کالج پرنسپل سنجے کمار بنسوال نے کہاکہ ”دیکھیں یہ کوئی بڑی معاملہ نہیں ہے۔

لڑکی کا گھر ہاسٹل سے دو کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ وہ اکثر گھر آیاجایاکرتی رہی ہے۔

لہذا جب وہ ہاسٹل میں نہیں ہوتی‘ ہم سمجھتے ہیں وہ شائد گھر گئی ہوگی“۔ اب اس کے والد پولیس سے رجوع ہوئے تو پولیس پر لڑکی کی تلاش چھوڑ دیتے ہیں۔

نومبر2011میں بھی ممکش اشرام جو چینمایاں نند چلاتے ہیں کی ایک سابق برطرف منیجر نے پولیس سے شکایت میں الزام لگایاتھا کہ اس کو کئی سالو ں تک محروس رکھ کر اس کی عصمت ریزی کی گئی۔

عدالت کی ہدایت کے باوجود ضلع مجسٹریٹ نے 2018مارچ میں ایک پٹیشن دائر کیاتھا جس کو سی جی ایم نے واپس لے لیاتھا۔ چینمایاں نند کے وکیل الزامات کو بے بنیاد او رمن گھڑت قراردے رہے ہیں۔