جامعہ کے طلبہ سی اے بی کے خلاف سڑکوں پر اترے

,

   

قبل ازیں شام کے وقت سابق جے این یو اسٹوڈنٹ عمر خالد نے احتجاج میں شرکت کی تھی جہاں پر سی اے بی کی کاپیاں جلائیں گئیں

نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے شہریت ترمیمی بل(سی اے بی) کے خلاف احتجاج کیاجس کو جمعرات کے روز راجیہ سبھا میں منظورکردیاگیاہے۔

وہیں شام کے روز کیمپس میں 200سے زائد طلبہ نے احتجاجی دھرنا منظم کیا‘ رات دیر گئے مارچ بھی نکالاگیاہے۔ پیرکے روز منگل کے روز بھی کیمپس میں احتجاج کیاگیاہے۔

ایک دہلی پولیس افیسر نے کہاکہ ”چہارشنبہ کی رات کو جامعہ کے طلبہ نے ایک مختصر سے مارچ نکالاتھا۔

یہ پرامن احتجاجی مار چ تھا جس میں کسی قسم کے تشدد کی خبر نہیں ہے۔معمول کے مطابق بہرحال وہاں پر کچھ عملے کو تعینات کردیاگیاتھا“۔

یونیورسٹی کے ایک طالب علم شرجل نے کہاکہ ”ہم نے پیراو رمنگل کے روز بھی سی اے بی کے خلاف احتجاج کیاتھا مگر آج ہم بچوں کے ہاسٹل سے لڑکیوں کے ہاسٹل تک پہلا مارچ نکالا ہے“۔

قبل ازیں شام کے وقت سابق جے این یو اسٹوڈنٹ عمر خالد نے احتجاج میں شرکت کی تھی جہاں پر سی اے بی کی کاپیاں جلائیں گئیں۔

خالد نے فیس بک پرلکھا کہ ”ہم نے فرقہ وارانہ مقصد سے لائے گئے قانون کی کاپیاں ہم نے جلائی ہیں اور سی اے بی او راین آر سی کا اگر وہ پاس ہوتا ہے تو اس کے بائیکاٹ کا ایک حلف اٹھایاہے“

۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج ہوا‘ جہاں پر طلبہ نے ”بڑے پیمانے پر بھوک ہڑتال“ اور ڈائننگ ہال کابائیکاٹ کیاہے