حج کمیٹی میں سود کی رقم استعمال کی جاتی ہے، اس پر فوری روک لگانی چاہئے۔: مہارشٹرا حج کمیٹی چیر مین جمال صدیقی

,

   

ممبئی: مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے حجاج کرام کی خدمات کیلئے جو رقم خرچ کی جاتی ہے وہ سود کی رقم سے حاصل کی جاتی ہے اس پر فوری روک لگانی چاہئے۔ یہ سنسنی خیز الزام مہاراشٹرا حج کمیٹی کے چیر مین جمال صدیقی نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ضمن میں فوراً کارروائی کی جانی چاہئے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جمال صدیقی نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی نے تین ہزار دو سو کروڑ روپے مختلف بنکوں میں فکسڈ ڈپازٹ میں رکھی ہیں اور اس سے جو سالانہ سود کی رقم حاصل ہوتی ہے اس سے حج کمیٹی کا کاروبار چلتا ہے۔ جس میں حج کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی کا سالانہ بجٹ ۷/ کروڑ روپے ہے او ربنک سے بطور سود اسے ۷/ سو ۷۲/ کروڑ رو پے حاصل ہوتا ہے۔ یہ رقم عازمین حج کی تربیتی کیمپ میں بھی خرچ کی جاتی ہے۔ مہارشٹرا حج کمیٹی چیرمین جمال صدیقی نے کہا کہ اسلام میں سود حرام ہے او رحج جیسے مقدس فریضہ کی ادائیگی کیلئے سود کا استعمال بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے حکومت ہند کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ مرکزی حج کمیٹی ا س رقم سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائشی مقامات خریدلیتی جو کہ عازمین حج کیلئے ہی کام آئے گی اور وہ حج کمیٹی کی آمدنی کا ذریعہ بھی بن جائے گا۔ کیونکہ ہر سال حج کمیٹی کو کرایہ پر عمارتیں حاصل کرنے پڑتی ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیراقلیتی بہبود مختار عباس نقوی اور دیگر وزراء کو بھی خطوط روانہ کیا ہے۔