حکومت کو چاہئے کہ وہ تینی کے بیٹے کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرے۔ پرینکا

,

   

پرینکا گاندھی ووڈرا نے مرکزی مملکتی وزیر اجئے مشرا تینی سے استعفیٰ کی مانگ نہیں کرنے پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔


امرتسر۔مرکزی وزیر اجئے مشرا کے بیٹے کولکھیم پور تشدد معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ووڈرا نے منگل کے روز مرکزی حکومت کواپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ اگر حکومت کا دعوی موافق کسانوں کا ہوتا تو پھر وہ اس کیس کو مضبوط بناکر پیش کرتی جس کی وجہہ سے اس ملزم کو ضمانت نہیں مل سکتی تھی۔

لکھیم پور تشدد معاملے میں اشیش مشرا کو ملی ضمانت پر پرینکا گاندھی نے کہاکہ ”حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل کرتی۔ مذکورہ حکومت کہتی ہے کہ وہ کسانو ں کی حمایتی ہے مگر انہیں مضبوط کیس پیش کرنا تھا تاکہ ملزم کو ضمانت نہیں مل سکے“۔

اشیش مشرا‘ مرکزی وزیر برائے ہوم اجئے مشرا کے بیٹے جو لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں ملزم تھا‘ الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت ملنے کے بعد منگل کے روز جیل سے رہا ہواہے۔جمعرات کے روز ہائی کورٹ نے اشیش کی ضمانت کومنظوری دی تھی۔

قبل ازیں دن میں اشیش مشرا کے وکیل اودیش کمار سنگھ نے کہا تھا کہ مشرا جیل سے رہا ہوجائیں گے اور شہر کے باہر جانے کے لئے ان پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

پرینکا گاندھی ووڈرا نے مرکزی مملکتی وزیر اجئے مشرا تینی سے استعفیٰ کی مانگ نہیں کرنے پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔

ضلع رام پور کے بیلاسپور شہر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے کہاکہ ”قوم کے لئے ایک وزیراعظم کی اخلاقی ذمہ دار ی ہے اور ان کا اپنی ذمہ داریوں کا پورا کرنا ان کا دھرم ہے۔ وہ دھرم تمام دھرموں سے اوپر ہے۔

جو کوئی بھی سیاست داں ہوں‘ وزیراعظم یا حکومت ایسا کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو انہیں درکنار کردینا چاہئے“۔ انہوں نے پوچھا کہ”آج اس شخص کو ضمانت ملی ہے اور وہ بہت جلد ارگرد گھومتا دیکھائی دے گا‘ مذکورہ شخص نے تمہیں کچلاہے۔

مگر وہ ہے جس کو حکومت بچا رہی ہے؟کیا اس نے کسانوں کو بچایا؟ اس وقت پولیس انتظامیہ کہاں تک جب کسان مارے جارہے تھے؟“۔اٹھ لوگ بشمول چار کسان 3اکٹوبر کو لکھیم پور کھیری تشدد میں مارے گئے تھے۔