ہری دوار۔اپنے بڑ بولے بیانات سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والی ہند و لیڈر سادھوی پراچی نے ہندو لیڈر کملیش تیواری کے لکھنو میں قتل کے بعد کہا ہے کہ انہیں بھی جان سے مارنے کی دھمکیو ں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جہادیوں نے تیواری کا قتل کیاہے۔
مذکورہ سادھوی اتوار کے روز ہری دوار میں رپورٹرس سے بات چیت کے دوران انہوں نے یونین ہوم منسٹر اور حکومت اترپردیش’جھارکھنڈسے استفسار کیاہے کہ وہ انہیں سکیورٹی فراہم کریں۔سادھو ی نے دعوی کیاہے کہ انہیں ائی ایس ائی ایس سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
پراچی نے کہاکہ ”کئی مواقعوں پر مجھے ائی ایس ائی ایس سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ میرے بھگوان پر پورا یقین ہے اور میں نے اب تک اس کے متعلق کسی سے بات نہیں کی ہے۔
مگر کملیش تیواری کے قتل کے بعد میں مایوس ہوگئی ہوں۔ کچھ دن قبل میرے اشرم پر کچھ نامعلوم لوگ ائے اورمیرے متعلق جانکاری حاصل کی تھی۔ مجھے یہ احساس ہورہا ہے کہ مجھے سکیورٹی کی ضرورت ہے“۔
مبینہ طور پرسادھوی پراچی نے کہاکہ کانگریس کے دورمیں ہندوستان میں جہادیوں کو تحفظ ملا ہے جس کی مکمل جانچ ہونی چاہئے۔
سادھوی نے کہاکہ ”مذکورہ یوگی حکومت کوچاہئے کہ وہ کملیش تیواری کی سکیورٹی ہٹانے کے معاملے میں جانچ کرائے اور خاطی عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جائے“۔
آپ کو یاد دلادیں کہ ہندومہاسبھا کے سابق لیڈر اور صدر ہندو سماج پارٹی کملیش تیواری کو لکھنو کے ان کے گھر اور دفتر میں جمعہ کے روز بھگوا لباس پہن کر اانے والے دو لوگوں نے گولی مارکر ہلاک کردیاتھا۔
یوپی پولیس نے اتوار کے روز دو حملوں کی شناخت کی ہے اور اے ٹی ایس ٹیمو ں نے یوپی‘ گجرات اور مہارشٹرا سے اس ضمن میں درجنوں گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں