نئی دہلی۔ شہریت ترمیمی قانون 2019(سی اے اے) کے نفاذ کے بعد افغانستان اور روہنگیائی پناہ گزین مبینہ طور پر عیسائیت اختیار کررہے ہیں۔
رپورٹس کے بموجب وہ لوگ اس طرح کا اقدام نئے قانون کے تحت شہریت حاصل کرنے کا دعوی پیش کرنے کے لئے اٹھارہے ہیں۔
ہندوستانی شہریت کے حصول کے لئے مسلمان عیسائیت مذہب اختیار کررہے ہیں
جاری کام کے دوران مرکزی ایجنسیوں کو اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ 25کے قریب ایسے معاملات جس میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں نے ہندوستانی شہریت کے لئے عیسائی مذہب اختیار کیاہے۔
ساوتھ دہلی میں افغان گرجا گھر کے سربراہ ادیب احمد میاکسل نے کہاکہ قانون کا نفاذ عمل میں آنے کے بعد افغانی مسلمانوں کے عیسائی مذہب اختیار کے اعداد وشمار میں اضافہ دیکھا گیاہے
روہنگی مسلمان
افغانستان کے علاوہ کچھ روہنگیائی مسلمانوں نے بھی عیسائی مذہب اختیار کیاہے۔
ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لئے وہ بنگلہ دیش سے وابستگی کا دعوی پیش کررہے ہیں۔ زیادہ تر روہنگیائی مسلمان سال2012کے بعد سے ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 1,50,000سے 1,60,000افغانستان کے مسلمان دہلی میں رہ رہے ہیں۔ تقریبا40,000روہنگیائی مسلمان ہندوستان میں مقیم ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون
مذکورہ سی اے اے 2019کے ذریعہ پڑوسی ممالک جیسے افغانستان‘ پاکستان اور بنگلہ دیش کے ہندوؤں‘ سکھوں‘ بدھسٹوں‘ پارسیوں‘ جین اور عیسائیوں کو جو31ڈسمبر2014سے قبل ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں انہیں ہندوستانی شہریت کے لئے اہل مانا جائے گا۔
اس تاریخ کے ساتھ ملک میں داخل ہونے والے مسلمانوں کو شہریت کا اہل نہیں مانا جائے گا‘ وہ دوسرا مذہب اختیار کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
پچھلے سال قانون کے نفاذ کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے