کانگریس ایم پی راہول گاندھی‘ سابق جموں کشمیر چیف منسٹر عمر عبداللہ اور اے ائی ایم ائی ایم رکن پارلیمنٹ اویسی نے کئی موجودہ سابق ہندوستانی کرکٹرس کے ساتھ ملک کر شامی پر مذہبی شناخت کو سوشیل میڈیا پر نشانہ بنانے والوں کی مذمت کی۔
دوبئی۔سابق اور موجودہ ہندوستانی ستارے جیسے سچن تنڈولکر کے ساتھ بعض سیاسی بڑے قائدین نے تیز گیند باز محمد شامی کے ساتھ پیر کے روز اظہار یگانگت کا اس وقت اظہار کیاجب پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندوستان کو شکست سے دوچارہونے کے بعد ان لائن حملے کئے گئے تھے۔
کانگریس ایم پی راہول گاندھی‘ سابق جموں کشمیر چیف منسٹر عمر عبداللہ اور اے ائی ایم ائی ایم رکن پارلیمنٹ اویسی نے کئی موجودہ سابق ہندوستانی کرکٹرس کے ساتھ ملک کر شامی پر مذہبی شناخت کو سوشیل میڈیا پر نشانہ بنانے والوں کی مذمت کی۔
ہندوستان کو ٹی 20عالمی کپ کے پہلے میاچ میں اتوار کے روز10وکٹوں سے شکست ہوئی اوراس میاچ میں محمدشامی 3.5اوورس میں 43رن دے کر سب سے مہنگے گیند باز ثابت ہوئے تھے۔
تنڈولکر نے ٹوئٹ کیاکہ ”جب ہم ٹیم انڈیا کی حمایت کرتے ہیں کو ٹیم انڈیا کی نمائندگی کرنے والے ہر کھلاڑی کے حمایتی ہیں۔
محمد شامی ایک سنجیدہ عالمی گیند باز ہیں۔ دیگر کسی بھی کھلاڑی سے مقابلے میں وہ بہتر ہیں۔ میں شامی اورٹیم انڈیا کے ساتھ کھڑا ہوں“
تمہارے ساتھ ہیں شامی۔ اگلے کھیل میں دیکھاؤ جلوا“۔
انہوں نے پوسٹ کیاکہ ”میں بھی ہندو بمقابلہ پاک لڑائی کاحصہ میدان میں رہا ہوں ہم ہارے بھی ہیں مگر کبھی بھی پاکستان جانے کو نہیں کہاگیاہے! میں بہت دور کی نہیں بلکہ حال ہی کی بات کررہاہوں۔
اس قسم کی بے ہودگی کو بند ہونا چاہئے“
سوشیل میڈیاپرٹرول کرنے والوں نے اتوار کے روز کے ان کے کھیل کو ان کے مذہب سے جوڑا مگر ان ہی ساتھی نٹیزنس نے 31سالہ محمدشامی کی حمایت میں میدا ن میں اتر گئے۔اتوارکے میاچ میں پاکستان کے ساتھ بدترین شکست کے بعد دیگر ہندوستانی کھلاڑیوں کو بھی نشانہ بنایاگیاتھا
سابق اسپینر ہربھجن اور موجودہ لگ اسپینر یوزویندر چہل جو متنازعہ طور پر ورلڈ کپ کے اسکوڈ میں شامل نہیں ہوئے ہیں شامی کی حمایت میں آگے ائے ہیں۔
ہر بھجن نے ٹوئٹر پر لکھا کہ”ہم آپ سے محبت کرتے ہیں محمد شامی“
مذکورہ کھلاڑی کی حمایت میں گاندھی‘ اویسی اور عبداللہ جیسے بڑے قائدین بھی میدان میں اتر گئے۔
گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ ”محمد شامی ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔ یہ تمام لوگ نفرت سے بھرے ہیں کیونکہ کسی سے انہیں محبت نہیں ملی ہے۔ انہیں معاف کردیں“۔
مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے کہاکہ ”جہاں تک میرا تعلق ہیں اس میاچ کو پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلا چاہئے تھا۔
محمد شامی کو ایک روز قبل ہندوستان کی پاکستان کے ہاتھو ں شکست کی وجہہ سے نشانہ بنایاجارہا ہے۔ اس سے مسلمانوں کے خلاف بڑھتی شدت پسندی اور نفرت کی طرف اشارے کرتا ہے“۔
عبداللہ جو جموں کشمیر نیشنل کانفرنس پارٹی کے نائب صدر ہیں‘ نے کہاکہ ہندوستانی ٹیم کا حمایت میں حوصلہ دیکھنا ’بلیک لائیوز میٹر تحریک کی حمایت کرتاہوں دیکھائی نہیں دیتا ہے جنھوں نے شامی کو کس طرح نشانہ بنایاہے اس پر۔
سوشیل میڈیا پر ٹرول او ربدسلوکی کرنے والے کھلاڑی کے ساتھ اگر آپ کھڑے نہیں ہوتے ہیں تو ٹیم انڈیا آپ کے بی ایل ایم کے گھنٹوں کی گنتی کچھ بھی نہیں ہے“۔