مدھیہ پردیش کے 230ممبرس کی اسمبلی اور چھتیس گڑھ میں 90ممبرس کی اسمبلی میں 70سیٹوں پر رائے دہی کا سلسلہ جاری رہا
نئی دہلی۔ مدھیہ پردیش میں 27.62فیصد رائے دہی وہیں چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران جمعہ کے روز صبح 11بجے تک19.65فیصد رائے دہی دوسرے درج کی گئی تھی‘ الیکشن نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔
مدھیہ پردیش کے 230ممبرس کی اسمبلی اور چھتیس گڑھ میں 90ممبرس کی اسمبلی میں 70سیٹوں پر رائے دہی کا سلسلہ جاری رہا۔ وہیں چھتیس گڑھ کے تمام سیٹوں پر ایک مرحلے میں رائے دہی عمل میں ائی اور چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلے کی رائے دہی میں 20سیٹوں پر 7نومبر کے روز ووٹنگ عمل میں ائی تھی۔
چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی میں صبح 8بجے سے شام 3بجے تک پولنگ عمل میں ائی۔ تاہم بیدرانا واگرا اسمبلی حلقہ کے نو پولنگ اسٹیشنوں میں صبح 7بجے سے شام 3بجے تک رائے دہی عمل میں ائی ہے۔
چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے لئے 18,800پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ جملہ 958امیدوار 70سیٹوں کے لئے میدان میں ہیں۔ جمعہ کے روز صبح7بجے سے مدھیہ پردیش کے 230اسمبلی حلقوں کے لئے رائے دہی کا آغاز ہوا تھا۔
ضلع بالا گھاٹ کے پارس وار اسمبلی حلقوں اور منڈلا کے بعض اور ڈنڈوری اضلاع میں 3بجے تک رائے دہی کا سلسلہ جاری رہا۔پچھلے بیس سالوں میں تقریبا18سالوں سے بی جے پی ریاست میں اقتدار میں ہے اور اقتدار پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہے اور کانگریس شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت کو بیدخل کرنے کی کوشش میں ہے۔
تقریباً42,000پولنگ اسٹیشنوں پر ویب کاسٹنگ دستیاب ہے۔ مرکزی دستوں کی 700کے قریب کمپنیوں اور ریاست کے دو لاکھ پولیس اہلکاروں کو انتخابات کے دوران سکیورٹی کے لئے تعینات کیاگیاہے۔
اس الیکشن میں 2500سے زائد امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔اپنے حق رائے دہی کااستعمال کرنے والوں کی تعداد 5.59کروڑ کے قریب ہے۔ جس میں 2.87مرد اور2.71عورتیں شامل ہیں۔
عہدیداروں کاکہنا ہے کہ 5000بوتھ عورتوں کے لئے اور 183پولنگ اسٹیشن معذروین کے لئے قائم کئے گئے ہیں۔لوک سبھا انتخابات سے عین چھ ماہ قبل یہ انتخابات عمل میں آرہے ہیں جو کانگریس اور بی جے پی دونوں کے لئے مختلف وجوہات کی وجہہ سے کافی اہم ہے۔
پانچ ریاستوں بشمول راجستھان‘ تلنگانہ‘ میزورم میں ووٹوں کی گنتی 3ڈسمبر کو عمل میں ائیگی۔