ممبئی۔ منگل کے روز ممبئی پولیس نے مبینہ ٹی آر پی (ٹیلی ویثرن ریٹنگ پوائنٹس) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے اسکام میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔مذکورہ چارج شیٹ عدالت کے مجسٹریٹ کے روبرو پولیس کی کرائم انٹلیجنس یونٹ(سی ائی یو) نے دائر کی ہے‘ ایک عہدیدار کے بموجب یہی یونٹ معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ مذکورہ کرائم برانچ نے اس کیس کے سلسلے میں بارہ لوگوں کو گرفتار کیاہے جس میں رپبلک ٹی وکے ڈسٹربیوشن ہیڈ اور دیگر چیانلوں کے دو مالکین شامل ہیں۔
پچھلے ماہ ہنسا ریسرچ گروپ کے حوالے سے ٹی آر پی کا تعین کرنے والے ادارہ بی اے آ رسی نے فرضی ٹی آر پی اسکام کے خلاف شکایت کرنے کے بعد یہ معاملہ سرخیوں میں آیاتھااو رالزام لگایاکہ بعض ٹیلی ویثرن چیانلوں نے ٹی آ رپی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔
ہنسا کو کہاگیاتھا کہ بارو میٹرس نصب کئے جائیں تاکہ ناظرین کی تفصیلات اکٹھاکی جاسکے(کونسا چیانل دیکھا جاتا ہے اور کتنے وقت تک دیکھا جاتا ہے“ جو ایک سروے کے طور پر تھا۔ ٹی آر پی کافی اہمیت کی حامل ہوتی ہے جو چیانل کے انحصار پر تشہیر کے ذریعہ مالیہ فراہم کرتا ہے۔
ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے پچھلے ماہ دعوی کیاتھا کہ رپبلک ٹی وی اور دو مراٹھی چیانل بکس‘ سنیما ند فقت مراٹھی ٹی آر پی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ میں ملوث ہیں۔
رپبلک ٹی وی او ردیگر ملزمین نے ٹی آ رپی نظام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور غلط کام سے انکار کیاتھا۔قبل ازیں فرضی ٹی آرپی ریاکٹ کیس میں پوچھ تاچھ کے لئے رپبلک ٹی وی کے سی ای او ر دو سی او او اور سی ایف او کو پولیس نے طلب کیاتھا۔
رپبلک ٹی وی کے ایکزیکیٹو ایڈیٹر نرنجن نارائن سوامی او ر سینئر ایکزیکیٹو ایڈیٹر ابھیشک کپور کے بیانا ت بھی پولیس نے قلمبند کئے ہیں۔ای ڈی بھی اس فرضی ٹی آر پی اسکام معاملے کی جانچ کررہی ہے۔