نئی دہلی۔ مذکورہ شیو سینا‘کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ اس درخواست کے ساتھ پہنچی کے چوبیس گھنٹوں کے اندر فلورٹسٹ کرایاجائے تاکہ مہارشٹرا میں ”غیر قانونی چالیں“ اور لیڈروں کی خرید وفروخت کو روکا جاسکے۔
درخواست میں مہارشٹرا گورنر بی ایس کوشیاری کے بی جے پی لیڈر دیو یندر فنڈناویس کو حکومت کی تشکیل کے لئے ہفتہ کی صبح غیر ائینی‘ غیر قانونی‘ غلط انداز اور دستور ہند کے ارٹیکل14کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مدعو کرنے کے فیصلہ کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کہاگیا ہے کہ ”مذکورہ درخواست اندرو ن چوبیس گھنٹے فلور ٹسٹ کی خواہش کرتا ہے تاکہ غیر قانونی چالوں اور خرید وفروخت کو روکا جاسکے“۔
گورنر کے اقدام کو ”بدبختانہ کاروائی“ قراردیتے ہوئے ہفتہ کی رات دیر گئے دائر کردہ درخواست میں عدالت عظمی سے خواہش ظاہر کی گئی ہے کہ وہ گورنر کو ہدایت دے کہ حکومت کی تشکیل کے لئے
مہا وکاس اگھاڈی جو شیو سینا‘ کانگریس اور این سی پی پر مشتمل ہے انہیں مدعو کریں ”جس کے پاس ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں مہارشٹرا میں حکومت کی تشکیل کے لئے 144سے زائد اراکین اسمبلی کی حمایت ہے“۔
مذکورہ سینا نے زوردیا ہے کہ گورنر نے اقلیت والی بی جے پی حکومت قائم کی ہے جو غیر قانونی‘ غیر ائینی اور عدالت عظمیٰ کے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہاگیا ہے کہ ان کے سیاسی اتحاد میں ایوان کے اندر واضح اکثریت ثابت کرنا واضح ہے