لاپتہ سی بی ائی کا ضبط شدہ103کیلو سونے کی جانچ کی مدراس ہائی کورٹ نے تحقیقات کے احکامات جاری کئے

,

   

چینائی۔سوارناکارپوریشن لمیٹیڈ سے سی بی ائی کی جانب سے ضبط کئے گئے 400.47کیلو سونا جس کو مقفل رکھا گیاتھا میں سے 103.864کیلوسونا لاپتہ ہونے کے واقعہ پر مدراس ہائی کورٹ نے سی بی سی ائی ڈی کو جانچ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

سوارنا کارپوریشن کے حوالہ کئے گئے سونے میں سے 103.864کے جی سونا لاپتہ پایاگیاہے۔ جمعہ کے روز ہائی کورٹ کے یہ احکامات سامنے ائے ہیں۔

سی بی ائی نے ایک دلچسپ تجویز پیش کرتے عدالت کو بتایاکہ مذکورہ سونا کئی سالوں قبل جب ضبط کیاگیا تھا اس وقت ایک جگہ اس کو وزن کیاگیاتھا اور جب اس کو تحویل میں رکھنے کے لئے دیاگیاتھا تب اس کا وزن الگ الگ کیاتھا۔

سی بی ائی کے بموجب سورنا کارپوریشن کے والٹس میں ضبط شدہ سونا رکھا گیاتھااور اس کی چابیاں سی بی ائی مقدمات دیکھنے والے خصوصی عدالت کے حوالے کئے گئے تھے۔

سی بی سی ائی ٹی کی جانچ پر سی بی ائی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہ تنظیم کا وقار اس سے مجروح ہوگا‘ مذکورہ عدالت نے کہاکہ تمام پولیس والے بھروسہ مند ہیں اور تحقیقات کا حکم دیاجائے۔

سونا جس کی تحویل میں رکھا گیا ہے سی راما سبرامنیم کو عدالت نے سی بی سی ائی ڈی سے شکایت درج کرانے کے احکامات دئے ہیں۔

مذکورہ کیس 2012کا قدیم ہے جب سی بی ائی نے میٹل اینڈ منریل ٹریڈنگ کارپوریشن (ایم ایم ٹی سی) عہدیداروں کے خلاف سوارنا کارپوریشن جو کہ سونا برآمد کرنے والا ادارہ ہے کی حمایت کرنے پر ایک مقدمہ درج کیاتھا۔

مذکورہ تحقیقاتی ادارہ نے سوارنا کارپوریشن پر دھاوے کیااور 400.47کے جی سونا ضبط کیاتھا۔

بعدازاں سی بی ائی نے کہاکہ ضبط شدہ سونے کی ایم ایم ٹی سی عہدیداروں کے ساتھ بدعنوانی کے لئے پوچھ تاچھ سے مذکورہ سونے کا کوئی تعلق نہیں ہے‘ مگر ایک اور مقدمہ سوارنا کارپوریشن کے خلاف خارجی ٹریڈ پالیسی کی خلاف ورزی کا 2013میں درج کیاتھا۔

مذکورہ ضبط شدہ سونے کا معاملہ 2012سے 2013کو منتقل کردیاگیا۔ بعدازاں مذکورہ مقدمہ بند کردیاگیا اور کوئی جرم مرتب نہیں کیاگیاتھا۔

تاہم مذکورہ سی بی ائی نے خصوصی عدالت میں ایک درخواست دائر کی تاکہ ڈی جی ایف ٹی کے دفتر کو مذکورہ سونا منتقل کیاجائے جکہاں پر اس دھات کے ضمن میں بدعنوانی کی جانچ کی جاسکے۔

مذکورہ کمپنی نے اس سونے کی تحویل مانگی تھی کیونکہ اس نے بینک قرض لیاتھا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا(ایس بی ائی) نے اس پیلے رنگ کی دھات کی تحویل مانگی تھی۔

مذکورہ بینکوں نے سوارنا کارپوریشن کے خلاف دیوالیہ کی کاروائی شروع کی تھی۔

سال2017میں مذکورہ اسپیشل عدالت نے سونا ایس بی ائی کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کئے اور جب اس کی جانچ کی گئی تو پتہ چلا کہ 296.06کا وزن کا سونا ہے جو2012میں ضبط400.47کے جی حقیقی سونا میں سے 103.864کم ہے۔

جس کی تحویل میں سونا ہے وہ راما سبرامنیم نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوکر سی بی ائی سے لاپتہ سونا حوالہ کرنے کے احکامات کا استفسار کیاتھا۔