لڑکی کو عدالت میں پیش کیاجائے‘ لاپتہ لاء اسٹوڈنٹ کی راجستھان میں دستیابی کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات

,

   

جسٹس بانومتی کی قیادت والی ایک بنچ نے مذکورہ یوپی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ لڑکی کو عدالت عظمی میں پیش کیاجائے‘ یہ فیصلہ وکلاء کے ایک گروپ کی جانب سے لڑکی کی حفاظت کے متعلق تشویش ظاہر کرنے پر سنایاگیا

نئی دہلی۔شاہجہاں پور کی 23سالہ لاء اسٹوڈنٹ کو پولیس نے راجستھان سے دستیاب کیا ہے‘ کو گھر لے جانے سے قبل پولیس قومی راجدھانی میں سپریم کورٹ کے روبرور پیش کرے گی۔مذکورہ پوسٹ گریجویٹ اسٹوڈنٹ اس وقت سے غائب تھے جب اس نے بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر 72سالہ سوامی چینمایاں نند پر ہراسانی کا الزام عائد کیاتھا۔

لڑکی کے گھر والوں نے اس کی حفاظت کے متعلق تشویش کا اظہار کیاتھا اور پولیس پرالزام عائد کیاتھا کہ شکایت واپس لینے کے لئے انہیں مجبور کیاجارہا ہے جس میں بی جے پی کے سینئر لیڈر کا نام شامل ہے۔

بڑے پیمانے پر پھیلے ایک ویڈیو میں لڑکی نے مبینہ طور پر کہاتھا کہ”ایک بڑے لیڈر اور سوسائٹی کے سنت“ انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں اور ”انہوں نے کئی لڑکیوں کی زندگیوں کو تباہ کیاہے“۔ لاء اسٹوڈنٹ نے ویڈیو میں چینمایاں نند کا نام نہیں لیا۔

تاہم لڑکی کے والد جس نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی نے بی جے پی لیڈر کا نام لیاجس کے مغربی اترپردیش کے شہر میں کئی تعلیمی ادارے او رشاہجہاں پور میں اشرم ہیں۔

معاملے کی حساسیت کو سپریم کورٹ نے ذاتی طور پر توجہہ دینے کا فیصلہ کیا اور معاملہ کی سنوائی کے کچھ گھنٹوں بعد یوپی پولیس نے اعلان کیاکہ چھ دنوں سے لاپتہ لڑکی راجستھان سے دستیاب ہوئی ہے۔

جسٹس بانومتی کی قیادت والی ایک بنچ نے مذکورہ یوپی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ لڑکی کو عدالت عظمی میں پیش کیاجائے‘ یہ فیصلہ وکلاء کے ایک گروپ کی جانب سے لڑکی کی حفاظت کے متعلق تشویش ظاہر کرنے پر سنایاگیا۔

اترپردیش حکومت کی جانب سے بنچ کو یہ بتایاجانے کے بعد کہ لاپتہ لڑکی راجستھان سے مل گئی ہے اور شاہجہاں پور کے راستے میں ہے‘ جس کے فوری بعد وکیل شوبھا گپتا نے بنچ کو بتایاکہ”ہمیں معلوم نہیں ہے کہ لڑکی محفوظ ہے یانہیں“۔

ریاستی حکومت کی جانب سے عدالت کو یہ بتائے جانے کے بعد کہ لڑکی فتح پور سیکری پہنچ گئی ہے کہ تو جسٹس بانومتی نے احکامات جاری کئے ہیں ”ہم اترپردیش کے لئے پیش ہونے والے وکیل کو ہدایت دیتے ہیں کہ لڑکی کو پولیس ٹیم کے ساتھ عدالت میں پیش کیاجائے“۔

مذکورہ بنچ کے لئے وہ اپنے چیمبر میں لڑکی سے بات کریں گے اور پھر کھلی عدالت میں سنوائی کی جائے گی۔یوپی حکومت کے وکیل اس بات پر زوردے رہے تھے کہ عدالت قانونی چارہ جوئی میں اس بات کو شامل کرکے لڑکی اس کے دوست کے ساتھ تھی۔

اس پر لڑکی کے وکلاء نے اعتراض جتایا جس کے بعد جج نے اپنے احکامات میں اس بات کوشامل کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہاکہ اس ضمن میں جاری احکامات میں کوئی بھی ایسی بات کو شامل نہیں کیاجائے گا۔

سوشیل میڈیا پر ویڈیو23اگست کے روز پوسٹ کیاگیاجبکہ لڑکی 24اگست سے لاپتہ ہے۔ لڑکی کی والدہ نے کہاکہ رکشہ بندھن کے روز لڑکی گھر ائی تھی۔

ایس ایس لاء کالج میں لڑکی کے روم کو شاہجہاں پور پولیس نے مہر بند کرکے اس کی تلاش کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی ہے