نئی دہلی۔دہلی کے اسپتالوں میں اچانک فلو کے معاملات میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے‘ اور سوائن فلو کے معاملات میں بھی پچھلے کچھ دنوں میں اضافی ہوئے ہیں۔ سرکاری طور پر سروے کرنے والوں میں سے ایک کے مطابق کیونکہ دہلی میں 41فیصد گھر والوں کو سروے کیاگیاہے جہاں پر ایک یااس سے زائد فیملی کے لوگ فلو جیسی علامتوں سے متاثر ہوئے ہیں
۔سینئر کنسلٹنٹ‘ داخلی ادوایات‘ وینکٹیشوار اسپتال نے کہاکہ ”زیادہ تر معاملات عام فلو کے ہیں۔علامت عام طور پر اوپری اورنچلی سانس کی نالی سے متعلقہ علامت ہوتی ہیں۔کئی بار جب ہم نے مریضوں کے لئے فلو پینل بنایا ہے یا جب ہم نے سوائن فلو کی جانچ کی ہے‘ ہم نے پایا ہے کہ کم از کم 2سے 3فیصد مریضوں میں سوائن فلو کی رپورٹ مثبت کے ساتھ ائے ہیں“۔
ڈاکٹر اشیش کھٹر نے کہاکہ ”یقینا عام فلو کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے۔ یہ دوسری چوٹی کی طرف ہے“۔ڈاکٹر کھٹر نے کہاکہ کئی علاقوں میں ہجوم کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کی وجہہ سے ان معاملات میں اضافہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”جہاں تک میں نے محسوس کیاہے‘یہ ہرسال ہوتا ہے مگراس سال معاملات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہے۔ اس کی وجہہ سے اچانک سے ہجوم کے باہر نکلنے سے وباء میں اضافہ بھی ہورہا ہے۔
مارکٹوں میں عوام کی بھاری بھیڑ ہے‘ اسپتالوں کے او پی ڈی ایز میں لوگ زیادہ ہے اور کویڈ کے قواعد پر عمل آواری نہیں ہورہی ہے‘ بڑی مشکل سے سماجی دوری پرعمل کیاجارہا ہے“۔
زیادہ تر ماہرین کا کہناہے کہ فلو زیادہ پریشان نہیں ہوتا مگر جو لوگ مختلف امراض کاشکار ہیں انہیں بہت ہی محتاط رہنا پڑے گا۔ ایک او رسینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر ایم ایس کنور نے کہاکہ ”اس کے نتائج پریشان کون نہیں ہوں گے۔
زیادہ تر معاملات میں‘ جب تک آپ دیگر امراض کا شکار نہیں ہیں‘ زیادہ تر مریضوں کو کھانسی‘ سردی‘ بخار‘ جسم میں درد‘ سر میں درد‘ نزلہ‘ سانس لینے میں دشواری جیسے شکایتیں ہوتی ہیں“۔